حیدرآباد۔ 25 اپریل (اے پی پی):ڈپارٹمنٹ آف فزیالوجی، میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی، ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی و پبلک ہیلتھ جامعہ سندھ جامشورو کی جانب سے ملیریا کا عالمی یوم پورا ہفتہ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں شعبہ فزیالوجی کی جانب سے پہلے روز ہوپ فیلٹ فاؤنڈیشن، گلوبل فنڈ ملیریا پراجیکٹ ٹیم این آر ایس پی و ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس ویکٹر بورن ڈزیزس ٹیم کے تعاون سے ملیریا کا خاتمہ، دوبارہ سرمایہ کاری، نئی سوچ، نیا جذبہ کے زیر عنوان ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ شعبہ فزیالوجی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ سیمینار کا مقصد طلبا، اساتذہ و مقامی برادری کو ملیریا سے بچاؤ، کنٹرول و علاج سے متعلق سستے و مقامی طریقہ کار سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔
سیمینار میں ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملیریا کی روکتھام کیلئے مقامی وسائل کا استعمال اور برادری کی سطح پر شعور اجاگر کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ڈاکٹر ذوالفقار علی لغاری نے گلوبل فنڈ ملیریا پراجیکٹ، این آر ایس پی و ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کے ساتھ تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے ادارے پسماندہ علاقوں میں مثبت نتائج لانے کیلئے انتہائی ضروری ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جامشورو ڈاکٹر پیر منظور احمد چانڈیو نے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے ضلع میں ملیریا کے بچا ؤکیلئے ادویات کی فراہمی و ٹیسٹ سہولیات کے قیام پر تفصیلی روشنی ڈالی۔پراجیکٹ منیجر ویکٹر بورن ڈزیزس سندھ ڈاکٹر غلام سرور سومرو نے بتایا کہ ملیریا کی تشخیص، ادویات و علاج کیلئے محکمے کی جانب سے کونسے طریقہ کار اپنائے گئے ہیں۔
انہوں نے سرکاری و نجی شعبے کی شراکت کو ملیریا کے خاتمے کیلئے اہم قرار دیا۔ فرزانہ ناز بلوچ نے کہا کہ علمی سرگرمیوں کو صحت کے شعور کے ساتھ منسلک کرنا ملیریا جیسے مسائل کو بنیادی سطح پر حل کرنے کیلئے ضروری ہے۔ منیجر گلوبل فنڈ ملیریا پراجیکٹ رام کرشن، فوکل پرسن وی بی ڈی ملیریا ڈاکٹر راحیلہ تالپور، ضلع ملیریا سپرنٹنڈنٹ وی بی ڈی جامشورو فدا حسین شاہ اور ضلع کوآرڈنیٹر این آر ایس پی گلوبل فنڈ ملیریا پراجیکٹ غلام شبیر بوزدار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سستی اور موثر بچاؤ کی تدابیر، برادری کی شمولیت و مستقل شعوری مہمات کے ذریعے ملیریا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ سیمینار میں کثیر تعداد میں طلبا، اساتذہ و عملے نے شرکت کی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587987