ریاض۔28اپریل (اے پی پی):سعودی عرب کے جید علمائے کرام پر مشتمل ’’کبار العلما‘‘ سیکرٹریٹ نے حج کے لئے سرکاری اجازت نامے کے حصول کے لئے جاری کردہ فتویٰ ایک بار پھر جاری کیا ہے تاکہ حج کے مناسک کی ادائیگی کے خواہشمند مسلمانوں کو اس حوالے سے یاد دہانی کرائی جا سکے۔ العربیہ اردو کے مطابق علماء نے حج کے خواہشمند افراد کے لئے اجازت نامہ حاصل کرنے کی ضرورت سے متعلق کونسل آف سینئر سکالرز کے فتوے کا اعادہ کیا ہے جس میں باور کرایا گیا ہے کہ بغیر اجازت حج کرنا شرعا ً جائز نہیں اور جو شخص بغیر اجازت کے حج کرے وہ گنہگار ہے۔
علما کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فہد الماجد نے کہا کہ اس سلسلے میں سینئر علما کونسل کا فتویٰ متعدد شواہد اور شرعی اصولوں پر مبنی ہے جن میں سب سے اہم یہ ہے کہ اسلامی قانون نمازیوں کے لئے عبادات کی ادائیگی میں آسانی پیدا کرنے اور ان سے مشکلات کو دور کرنے پر زو ر دیتا ہے۔ حج اجازت نامہ حاصل کرنے کی ذمہ داری حاجیوں کو منظم کرنے کی نیت سے لازمی کی گئی ہے جس سے حج کے عظیم الشان اجتماع کے موقعے پر عازمین میں اطمینان ،سکون اور ان کی حفاظت کی جا سکے تاکہ وہ پرسکون ماحول میں مناسک حج ادا کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ حج کے لئے اجازت نامہ حاصل کرنے کا عزم اسلامی قانون کے مطلوبہ مفاد کے عین مطابق ہے۔
حج کے انعقاد سے متعلق سرکاری ایجنسیاں حج سیزن کے لئےاس کے مختلف پہلوؤں کے ساتھ ایک منصوبہ تیار کرتی ہیں۔ اس منصوبے میں حجاج کرام کی سکیورٹی، صحت، رہائش اور خوراک کی فراہمی کو منظم کیا جاتا ہے۔ یہ سہولیات ان کے مجاز نمبروں سے فراہم کرنے میں سہولت ہوتی ہے۔ اس طرح عازمین حج کی تعداد جتنی زیادہ کیوں نہ ہو ان میں کوئی بد نظمی نہیں ہوگی اور انہیں فریضہ حج کی ادائیگی کے دوران معیاری خدمات سےمستفید ہونے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اجازت نامہ حاصل کرنے کا عہد کرنا حق میں حاکم کی اطاعت ہے۔
علما کونسل نے وضاحت کی کہ اجازت نامے کے بغیر حج کرنے سے نہ صرف خود حاجی کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس سے دوسرے عازمین کو بھی نقصان ہوتا ہے جنہوں نے ضوابط کی پابندی کی ہے۔ شریعت میں یہ بات ثابت ہے کہ ضرر جس کا پھیلاؤ ہو وہ معمولی نقصان سے بڑا گناہ ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588658