سمبڑیال ۔ 29 اپریل (اے پی پی):ایگری کلچر آفیسر/ پیسٹی سائیڈ انسپکٹر محکمہ زراعت سمبڑیال صبا تحسین نے کسانوں کو ہدایت کی ہے کہ گندم کی کٹائی کے بعد جنتر کی کاشت کریں اور زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام زمینوں میں نامیاتی مادے کی کمی ہے جس کی وجہ سے ہم بہت کم پیداوار حاصل کررہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی فصلوں پر کھادوں پر اخراجات بھی زیادہ کررہے ہیں، ان اخراجات کو کم کرنے اور اپنی زمینوں کی صحت کو بہتر بنانے کےلئے جنتر کی کاشت بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنتر کی فصل کو ہم سبز کھاد کے طور پر استعمال کرکے اپنی زمینوں میں نامیاتی مادہ کی کمی کو دور کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنترکی کاشت سے جڑی بوٹیاں زیادہ ہوجاتی ہیں لہذا پانی لگا کر دو بار ہل چلانے کے بعد سہاگہ چلانے کے بعد کسی بھی بیوٹا کلور کا چھڑکائو کردیا جاتا ہے جس سے جڑی بوٹیاں اور جنتر زمین میں دب جاتے ہیں اور بیوٹا کلور کا چھڑکائو نئی جڑی بوٹیاں نہیں اگنے دیتا اور دبی ہوئی سبز جڑی بوٹیوں اور جنتر سے زبردست سبز کھاد بن کر زمین کو بہت فائدہ پہنچاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو زمین پر کم خرچ کرکے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ، سبز کھاد سے زمین کی زیادہ دیر تک زرخیزی قائم رہتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=589374