اسلام آباد۔4مئی (اے پی پی):پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے حوالہ سے پاکستان بھر میں عوامی حلقے پوری طرح متحد ہیں ، پاکستان کی بہادر افواج کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے اظہار کے لیے تمام تر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایک اہم عنصر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
ملک اکثریتی آبادی کے ساتھ ساتھ اقلیتی برادریاں بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہی ہیں۔ اتوار کو پی ٹی وی نیوز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کیلئے ملک کے کونے کونے سے حمایت اور تعریف کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں جن میں قوم کے اتحاد اور مسلح افواج کی قربانیوں کو سرا ہا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں اقلیتی برادریوں کی جانب سے بھی مسلح افواج کے لیے زبردست حمایت پر روشنی ڈالی گئی جو شہریوں اور مسلح افواج کے درمیان مضبوط رشتے کو ظاہر کرتی ہے۔ رپورٹ میں عیسائی، ہندو اور سکھ برادریوں کے ارکان کے انٹرویوز بھی شامل ہیں، جنہوں نے ملک کے دفاع کے لیے فوج کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا ہے ۔ رپورٹ میں ایک نوجوان سکھ خاتون نے کہا کہ ہم اپنی پاک مسلح افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، جو ہمارے ملک اور ہمارے مستقبل کی حفاظت کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بھی بتایا گیا کہ اقلیتی برادریاں پاکستان کی مسلح افواج کی حمایت میں ریلیاں اور مظاہرے بھی کر ر ہی ہیں اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ فیس بک، ٹک ٹاک، واٹس ایپ گروپس، انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مشہور شخصیات مسلح افواج کے لئے ریلیاں نکال رہی ہیں۔
اپنی غیر متزلزل حمایت اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے "ہم تیار ہیں، ہمیں آزمانا نہیں” کا اعلان کر رہے ہیں۔ صحافی اور اینکرز بھی رائے عامہ کی تشکیل اور بھارتی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ایک صحافی نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر لکھا کہ ہماری مسلح افواج ہماری قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، ہم بھارتی پروپیگنڈہ مشین کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر ممکن طریقے سے ان کا ساتھ دیں گے۔
معروف صحافی جاوید اقبال نے ایک پیغام میں کہا کہ ہم اپنے فوجیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم اپنے ملک کے دفاع کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ ایک اور خاتون صحافی اینکر نے اپنا پیغام شیئر کیا کہ امن ہماری کمزوری نہیں ہے، یہ ہماری طاقت ہے۔ عام شہری بھی مختلف پوسٹوں کے ساتھ پاک فوج سے یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=592191