لاہور۔5مئی (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے مظفرگڑھ میں قتل ہونے والے صحافی اشفاق حسین کے مقدمہ میں گرفتار ملزمان کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے فیصلے میں قرار دیا کہ اخباری خبر کو وضاحتی ثبوت کے طور پر تسلیم کیا جا سکتا ہے، تاہم صرف اخباری خبر کسی حقیقت کو پورے یقین سے ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ اخباری خبر کو ریکارڈ پر موجود دیگر شواہد کے ساتھ ملا کر دیکھا جانا چاہیے۔
عدالت نے مزید کہا کہ اگر رپورٹر عدالت میں پیش ہو جائے تو اس کی خبر کو بطور قابل قبول ثبوت مانا جا سکتا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق، 15 مئی 2024 کو صحافی اشفاق حسین اپنے بھائی کے ہمراہ گھر جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے انہیں فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے واقعے کا سخت نوٹس لیا تھا۔ملزمان کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ ابتدائی ایف آئی آر میں کسی ملزم کا نام شامل نہیں تھا اور پانچ ماہ بعد پولیس نے ثمر عباس کو گرفتار کر کے مدعی کا بیک ڈیٹڈ بیان شامل کر لیا۔
وکلا نے اخباری خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی کارروائیاں میڈیا میں رپورٹ ہوئیں اور ملزمان کی نامزدگی میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔مدعی کے وکلاے نے ضمانت کی مخالفت کی اور الزام لگایا کہ پولیس نے جان بوجھ کر ایف آئی آر غلط درج کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ کیس میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے اور ملزمان کی ضمانت منظور کر لی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=592686