23.8 C
Islamabad
منگل, مئی 6, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی جاپان کے سفیر سے ملاقات...

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی جاپان کے سفیر سے ملاقات ،دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے ، ٹیرف سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا

- Advertisement -

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے جاپان کے سفیر سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور طویل عرصے سے موجود ٹیرف سے متعلق مسائل کے حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر تجارت نے تجویز دی کہ پاکستان اور جاپان کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے خصوصی بزنس فورم کا انعقاد کیا جائے۔جام کمال خان نے کہا کہ جاپان کو پاکستان کی برآمدات میں فوری اضافہ ضروری ہے کیونکہ یہ عرصہ دراز سے جمود کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال 24۔2023 کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 1.33 ارب ڈالر رہا جس میں پاکستان کی برآمدات صرف 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالر جبکہ جاپان سے درآمدات 1.137 ارب ڈالر تھیں۔ ملاقات میں سیکرٹری تجارت جواد پال نے جاپان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ منصفانہ مسابقت اور متوازن ٹیرف کو یقینی بنایا جا سکے۔

- Advertisement -

انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستانی مصنوعات کو جاپانی منڈی میں بلند ٹیرف رکاوٹوں کا سامنا ہے جس سے ان کی مسابقتی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔ جاپان کے جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز کے تحت پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات پر اوسطاً 5.36 فیصد جبکہ چمڑے کی مصنوعات پر ٹیرف ریٹ کوٹہ کے تحت اوسطاً 16 فیصد ڈیوٹی عائد ہے۔جاپانی سفیر نے بزنس فورم کی تجویز کا خیرمقدم کیا اور پاکستانی برآمدات کو درپیش بلند ٹیرف سے متعلق خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ان مسائل کو دور کیا جائے گا۔

وزیر تجارت نے کاروباری سفر کو آسان بنانے کے لئے متعدد بار داخلے والے ویزوں کی اہمیت پر زور دیا اور جاپانی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے ٹیکسٹائل، چمڑے، سرجیکل اور سمندری خوراک کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے بتایا کہ اوساکا ایکسپو 2025 میں پاکستان کے ٹائپ۔سی پویلین کو دنیا بھر سے آنے والے سرمایہ کاروں کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف جلد جاپانی سفیر اور جاپانی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی میزبانی کریں گے تاکہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت کی جا سکے اور باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=592775

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں