گلگت۔14مئی (اے پی پی):سیکرٹری اطلاعات دِلدار احمد ملک کی زیر صدارت صوبے میں میڈیا انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل اور عامل صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات بروئے کار لانے کیلئے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سنٹرل پریس کلب گلگت اور یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداران نے شرکت کی۔اجلاس میں صحافیوں کی فلاح و بہبود، ادارہ جاتی ترقی اور میڈیا کے موجودہ چیلنجز کے تناظر میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں انڈومنٹ فنڈ کے حوالے سے موجودہ PC-I ڈرافٹ پر صحافتی تنظیموں کے تحفظات دور کرنے کیلئے نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا اور اس امر کا اعادہ کیا گیاکہ سینٹرل پریس کلب اور صحافتی یونینز پر مشتمل مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ ڈرافٹ کی ازسرِ نو تیاری ممکن بنائی جا سکے۔کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو 200 ملین روپے کے انڈومنٹ فنڈ کی منظوری کے لیے سفارشات ارسال کی جائے گی اور یہ فنڈ مستقل بنیادوں پر بلاک ایلوکیشن کا حصہ بنانے کی سفارش کی جائے گی
نیز صحافیوں کو فیلڈ رپورٹنگ کیلئے سفری سہولیات فراہم کرنے کیلئے NATCO کے ذریعے گاڑی کی فراہمی یا الگ پی سی ون کیلئے ترجیحات وضع کی جائینگی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عامل صحافیوں کیلئے ایکریڈیٹیشن کارڈز کےاجرا کے لیے باقاعدہ معیار مقرر کیا جائیگا اور صحافتی تنظیموں کی فراہم کردہ فہرستوں کا ان اصولوں کے مطابق جائزہ لیا جائے گا۔مالی سال 2024-25 کے لیے پریس کلبز کو حسب روایت گرانٹ ان ایڈ جاری کی جائے گی، جس کے لیے آڈٹ رپورٹ اور دیگر ضروری دستاویزات کی فراہمی ضروری ہو گی۔گلگت بلتستان میں کام کرنے والے ڈیجیٹل میڈیا اداروں کی درجہ بندی کے لیے کمیٹی سفارشات تیار کرے گی۔علاوہ ازیں ’’معلومات تک رسائی‘‘ اور ’’صحافیوں کے تحفظ‘‘سے متعلق قوانین کی تیاری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں ان جملہ مسائل کے حل کیلئے فوری طور پر اقدامات بروئے کار لانے کیلئے مشترکہ کمیٹی کے ارکان کی نامزدگی کی گئی
جن میں طاہر رانا (صدر سینٹرل پریس کلب)، خالد حسین (صدر یونین آف جرنلسٹس GB)، زوہیب اختر (گلگت یونین آف جرنلسٹس) اور محکمہ اطلاعات کے متعلقہ افسران شامل ہونگے ۔ تمام شرکاء نے محکمہ اطلاعات کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے صحافیوں کی بہبود کے لیے فوری اور عملی اقدامات کا خیرمقدم کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597085