اسلام آباد۔18مئی (اے پی پی):پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی سی ایم ایچ اے) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 10 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی کو ختم اور طورخم کے راستے آنے والے جزوی تیار خام مال پر 25 فیصد سیلز ٹیکس کی غیر معمولی شرح کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاگت انتہائی زیادہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں مسابقت کے حوالہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف عبد اللطیف ملک، چیئرمین میاں عتیق الرحمان اور وائس چیئرمین ریاض احمد نے اتوار کو اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ حکومت کی برآمدات میں اضافے کیلئے ” اڑان پاکستان ” کی قومی پالیسی کی کامیابی کے لیے ٹیکسز کی شرح میں کمی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز کے مسائل کی وجہ سے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کیلئے برآمدات کا فروغ مشکل ہوتا جا رہا ہے جس سے اس صنعت سے وابستہ لاکھوں ہنر مند بھی شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فائنل ٹیکس ریجیم کو بحال کیا جائے اگر فائنل ٹیکس ریجیم کو بحال نہ کیا گیا تو اس کے برآمدات کے اہداف پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے، حریف ممالک کے مقابلے میں ہماری لاگت بہت بڑھ جائے گی جس سے ہماری مصنوعات کے غیر ملکی خریدار ہم سے دور ہو جائیں گے اور پاکستان ہرگز اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ پی سی ایم ای اے کے عہدیداروں نے کہا کہ عالمی منڈیوں میں پاکستان کو بھارت سمیت دیگر حریف ممالک سے مقابلہ کیلئے ٹیکسز کی شرح میں کمی کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت ملک کی سب سے بڑی کاٹیج انڈسٹریز میں سے ایک ہے، یہ صنعت 100 فیصد برآمدی نوعیت کی حامل ہے جو قیمتی زر مبادلہ کے ذریعے قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مینو فیکچررز کی جانب سے خام مال افغانستان بھجوایا جاتا ہے جو وہاں سے جزوی تیار ہو کر واپس آتا ہے جس کی ویلیو ایڈیشن پاکستان میں مکمل ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ سو فیصد برآمد کر دیاجاتا ہے۔ طورخم کے راستے آنے والے جزوی تیار خام مال پر 25 فیصد سیلز ٹیکس کی غیر معمولی شرح سے برآمد کنندگان پر شدید مالی بوجھ پڑتا ہے اور لاگت بڑھنے سے دنیا میں مسابقت کی دوڑ میں شامل ہونے میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کے مطالبات کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زیر غور لایا جائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=598353