اسلام آباد۔18مئی (اے پی پی):پاکستان میں تعینات تاجکستان کے سفیر شریف زادہ یوسف تویر نے کہا ہے کہ تاجکستان میں منعقد ہونے والی تین روزہ بین الاقوامی گلیشیئرز پریزرویشن کانفرنس سے خطے کے ممالک کو درپیش موسمیاتی تبدیلی اور پانی کے مسائل کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے اتوار کو یہاں اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت آب و ہوا کی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط ہمارے خطے کے ممالک کے لئے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس پر بین الاقوامی اور علاقائی ممالک کے ماہرین 29-31 مئی کو دوشنبہ (تاجکستان) میں ہونے والی تین روزہ بین الاقوامی گلیشیئرز کانفرنس میں تبادلہ خیال کریں گے اور اس اہم مسئلے پر مستقبل کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ہونے والی اس بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو پہلے ہی مدعو کیا جا چکا ہے اور وہ بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ بات چیت میں شرکت کر رہے ہیں جس سے مستقبل کے لیے مسائل کے حل کی راہ ہموار ہوگی اور موسمیاتی تبدیلی کے متعلقہ مسائل کو سمجھنے کے لیے مشترکہ سوچ کو فروغ ملے گا۔ تاجک سفیر نے کہا کہ علاقائی ممالک اپنے مشترکہ جغرافیائی اور پہاڑی سلسلوں کی وجہ سے مختلف قسم کے ماحولیاتی چیلنجز کا شکار ہیں جن سے نمٹنے کے لئے تمام علاقائی ممالک کو مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
تاجک سفیر نے کہا کہ تاجکستان دنیا میں گلیشیئرز اور صاف پانی کا مسکن ہے ، گلیشیئرز کا پگھلنا اور آب و ہوا کی تبدیلی دنیا کے لیے سب سے بڑے مسائل ہیں اور تاجکستان میں گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق کانفرنس دنیا کو موسمیاتی تبدیلی اور پانی کے استحکام کے سب سے بڑے چیلنج کے حل کے لیے روڈ میپ دینے کی ایک کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ تیسری بین الاقوامی کانفرنس گلیشیئرز سے متعلق ہے اور تاجکستان کے علاقے میں دس ہزار سے زائد پہاڑی گلیشیئرز موجود ہیں جن میں سے سب سے بڑا وانچ یاخ (فیڈچینکو) گلیشیئر ہے۔
تاجک سفیر نے کہا کہ تاجکستان کے اس اقدام کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے اور پاکستان اس اقدام کے فریم ورک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے شرکا کو تاجکستان میں گلیشیئرز کے انحطاط، آبی وسائل کے انتظام کے مربوط طریقوں اور پانی سے متعلق پائیدار ترقی کی مثالوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے کانفرنس کے بعد فیلڈ ٹرپ پر مدعو کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تاجکستان قدیم تاریخی اور ثقافتی ورثے کو احتیاط سے محفوظ اور اصل دستکاری روایات کی بحالی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور تاجکستان کے بہت سے شہروں میں تیار ہونے والی دستکاری اور دیگر روایتی مصنوعات پوری دنیا میں مشہور ہیں جنہیں محفوظ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسور قلعہ، خوجا مشہد کا مقبرہ، ساتویں سے آٹھویں صدی تک بدھ بھکشوئوں کی یادگاروں اور بہت سی دیگر تاریخی ورثہ پر بھی روشنی ڈالی جو تاجکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے تقریبا 93 فیصد علاقے پر شاندار پہاڑ ہیں جو دنیا کی بلند ترین پہاڑی سلسلوں سے تعلق رکھتے ہیں جن میں ٹیئن شان، پامیر اور جیسرو الائی شامل ہیں۔ کانفرنس کی میزبانی جمہوریہ تاجکستان کی حکومت کرے گی اور یہ کانفرنس عالمی برادری کو گلیشیئرز کے تحفظ کے لئے پائیدار اقدامات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ گلیشیئرز سے متعلق اقدامات اور وعدوں کے ذریعے ہر سطح پر اس کے مربوط انتظام کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم اور بہترین موقع فراہم کرے گی۔
اپنے اختتامی کلمات میں تاجک سفیر نے کہا کہ تاجکستان اپنی شاندار تاریخ، منفرد ثقافت، قدیم رسم و رواج اور روایات کے ساتھ ساتھ طویل دریائوں، جھیلوں اور قدرتی چشموں کے ساتھ اپنی دلکش نظاروں کی وجہ سے جانا جاتا ہے اور دنیا کی قدیم ترین قوموں میں سے ایک ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=598520