39.8 C
Islamabad
جمعرات, مئی 22, 2025
ہومقومی خبریںدیامر بھاشا ڈیم منصوبے کی بروقت تکمیل معاشی ترقی ،آبی اورتوانائی کے...

دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کی بروقت تکمیل معاشی ترقی ،آبی اورتوانائی کے تحفظ کیلئے نہایت اہم ہے،احسن اقبال

- Advertisement -

اسلام آباد۔21مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے مالی سال 2025-26 کے لیے وزارتِ خزانہ کی جانب سے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کو دی گئی 1000 ارب روپے کی پی ایس ڈی پی بجٹ کی حد کے تحت بجٹ تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس کے دوران وزیرِ منصوبہ بندی نے آئندہ سال کے لیے ترقیاتی بجٹ میں کمی کے تناظر میں بجٹ مختص کرنے میں مؤثر ترجیحات اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ وزارتیں ان منصوبوں پر توجہ مرکوز کریں جو نہایت اہم اور تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ وزارتِ خزانہ کی جانب سے پی ایس ڈی پی کے لیے 1000 ارب روپے کی حد کو مدِنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی ضروری ہے، جبکہ وفاقی وزارتوں کی مانگ 3000 ارب روپے اور وزارتِ منصوبہ بندی کی کم از کم مانگ 1600 ارب روپے ہے۔اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کے سیکرٹریز اور سینئر افسران شریک تھے، وزیرِ منصوبہ بندی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزارتیں موجودہ مالی سال میں جاری فنڈز کا مکمل استعمال یقینی بنائیں تاکہ منصوبے تیزی سے مکمل ہو سکیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ نئے منصوبوں کو قومی ترقیاتی ایجنڈا "اُڑان پاکستان” کے مطابق ان کی اہمیت کی بنیاد پر ترجیح دی جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جب ترقیاتی بجٹ سکڑ رہا ہو تو مؤثر ترجیحات اور ہر پائی کا درست استعمال انتہائی ضروری ہو جاتا ہے۔اجلاس کے دوران احسن اقبال نے ملک کو درپیش موجودہ چیلنجز پر روشنی ڈالی، خصوصاً پانی کی قلت کو فوری حل طلب مسئلہ قرار دیا۔انہوں نے دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کی بروقت تکمیل کو پاکستان کے آبی تحفظ، معاشی ترقی اور توانائی کے تحفظ کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کرے گا بلکہ سیلاب کے خطرات کو کم کرے گا اور زراعت و گھریلو ضروریات کے لیے پانی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنائے گا۔انہوں نے واٹر ریسورسز ڈویژن کے حکام کو ہدایت کی کہ دیامر بھاشا ڈیم کی جلد از جلد تکمیل کو اپنی ترجیح بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کی تعمیر پاکستان کی طویل مدتی ترقی اور پائیداری میں ایک انقلابی کردار ادا کرے گی کیونکہ یہ منصوبہ 4,500 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔ انہوں نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ اہم اور نازک منصوبوں کی فہرست تیار کریں جو ترقیاتی بجٹ میں کمی کی وجہ سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599935

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں