31 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 24, 2025
ہومقومی خبریںبھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اختیار حاصل نہیں، عالمی...

بھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اختیار حاصل نہیں، عالمی برادری کو بھارت کا اصل چہرہ دکھایا جائے، سینیٹر علی ظفر و دیگر ارکان کا ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال

- Advertisement -

اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):ایوان بالا کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر تفصیلی بحث کی گئی، جس میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز اور سینیٹر علی ظفر سمیت دیگر ارکان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک طے شدہ بین الاقوامی معاہدہ ہے اور پاکستان کو اس پر کوئی مفاہمت نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو بھارت کے خلاف پانی کے مسئلہ پر ایک موثر قانونی اور سفارتی کیس تیار کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشتگردی سمیت ہر ممکن حربہ استعمال کرے گا، لیکن ہم بھارت کو سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے۔

بھارت کی ساکھ عالمی سطح پر متاثر ہو چکی ہے۔سینیٹر علی ظفر نے گفتگو میں کہا کہ پانی کا مسئلہ دہشتگردی کی طرح ایک قومی سلامتی کا مسئلہ بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف حکومت کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے۔ اگر ہم نے پانی کے بحران کا مؤثر حل تلاش نہ کیا تو ہم بھوک اور پیاس سے مر جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ رپورٹس کے مطابق پاکستان تیزی سے پانی کی قلت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بھارت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ طے شدہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کر سکتا ہے۔ قانونی طور پر بھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ ایک آئیڈیل موقع ہے کہ پاکستان عالمی برادری کو بھارت کا اصل چہرہ دکھائے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہاکہ بھارت کا یہ الزام ہے کہ پاکستان دہشتگردی میں ملوث رہا ہے، مگر ٹی ٹی (سندھ طاس) معاہدے کی نوعیت ایسی ہے کہ اس کے تحت اس طرح کے الزامات کی بنیاد پر بھی پانی بند نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تین جنگیں ہو چکی ہیں، مگر ان میں سے کسی ایک موقع پر بھی سندھ طاس معاہدے کو چھیڑا نہیں گیا۔ یہ معاہدہ کسی بھی جنگ سے بالاتر ہے اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں ناقابلِ تنسیخ ہے۔

سینیٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ پاکستان کو احتیاط اور تدبر کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، تاکہ بھارت کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو مؤثر انداز میں بے نقاب کیا جا سکے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر اس مسئلے کو اقوامِ متحدہ، عالمی عدالتِ انصاف اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں اٹھائے، اور بھارت کی غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر انسانی حرکات کا بھرپور جواب دے۔سینٹر کامران مرتضیٰ ،سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں خان مہمندسمیت اراکین سینیٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کو عالمی فورمز پر مؤثر طریقے سے اٹھائے اور پاکستان کے پانی کے حقوق کا ہر قیمت پر تحفظ کرے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600552

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں