اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):کامسٹیک کی او آئی سی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی اور تکنیکی تعاون نے افریقہ کے دن کے موقع پر افریقی ممالک کے ساتھ دلی یکجہتی کا اظہار اور مبارکباد پیش کرتے ہوئے براعظم افریقہ میں سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات کے استحکام کے عزم کا اعادہ کیا۔اپنے قیام کے بعد سے کامسٹیک نے او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان سائنسی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کی قیادت میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کامسٹیک کے وسیع اقدامات شروع کا مقصد صلاحیت کی تعمیر، تحقیق میں معاونت، صحت کے نظام کی بہتری اور پورے افریقہ میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔
اتوار کو افریقی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ افریقہ نہ صرف وسیع صلاحیتوں اور بھرپور ورثے کا براعظم ہے بلکہ یہ عالمی جدت طرازی کا مستقبل بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامسٹیک میں ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کی طاقت کو بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ پائیدار ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔کامسٹیک کی کوششوں میں قابل تجدید توانائی، بائیو ٹیکنالوجی، انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی علوم میں تربیتی ورکشاپس شامل ہیں۔ٹی ڈبلیو اے ایس،یونیورسٹی آف لاہور، آئی سی سی بی ایس اور ایچ یو سی ایم جیسے اداروں کے ساتھ شراکت کے ذریعے سینکڑوں افریقی سکالرز کو پاکستان میں مکمل طور پر فنڈڈ ریسرچ فیلوشپ، تکنیکی تربیت اور ڈگریاں دی گئی ہیں۔
تعلیمی تعاون کے علاوہ کامسٹیک نے تعاون پر مبنی منصوبوں کی مالی اعانت کے ذریعے پورے افریقہ میں سائنسی تحقیق کومستحکم کیا ہے جو افریقی یونیورسٹیوں کو او آئی سی کے ہم منصبوں کے ساتھ متحد کرتے ہیں۔ یہ منصوبے خوراک کی حفاظت، صحت عامہ اور موسمیاتی لچک جیسے اہم چیلنجوں سے نمٹتے ہیں۔ نائیجیریا، ایتھوپیا اور دیگر ممالک میں منعقد ہونے والی سائنسی کانفرنسوں اور سیمیناروں نے علم کے تبادلے میں سہولت فراہم کی ہے اور طویل مدتی ادارہ جاتی شراکت داری کو فروغ دیا ہے۔کامسٹیک نے افریقی ممالک میں صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی اہم اقدامات کیے ہیں۔
ایک جامع پانچ سالہ ایکشن پلان میں بیماریوں کی نگرانی کی تربیت، ہیلتھ پالیسی ورکشاپس اور ورچوئل ہیلتھ نیٹ ورکس شامل ہیں۔ اسلامی ترقیاتی بینک اور ایک آر بی ٹی کے تعاون سے کامسٹیک نے نائجر، چاڈ اور صومالیہ میں موتیا کے سرجری کیمپوں کا انعقاد کیا، ماہرین امراض چشم کو ذیابیطس ریٹینو پیتھی اور گلوکوما کے انتظام میں تربیت دی اور لیشمانیاس، نیورولوجی، ہسٹوپیتھولوجی، نیورولوجی، اور ہسٹوپیتھولوجی وغیرہ جیسے موضوعات پر بھی خصوصی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں معاونت کی کوششوں کے نتیجے میں سنٹرز آف ایکسی لینس اور حلال تصدیقی لیبارٹریز کا قیام عمل میں آیا، خاص طور پر یوگنڈا کی اسلامی یونیورسٹی میں اور موریطانیہ اور چاڈ میں جدید سائنسی آلات کی فراہمی کے لئے کامسٹیک کے ماہر مشنز نے لیبارٹری کے اہم آلات کو بحال کرنے اور چلانے میں بھی مدد کی ہے۔
خواتین اور نوجوان کامسٹیک کے پروگراموں کا مرکز ہیں۔ مینٹرشپ سکیموں، سکالرشپس اور کامسٹیک یوتھ لیڈرشپ ٹریننگ اقدام کے ذریعے نوجوان افریقی پیشہ ور افراد کو سائنس اور ٹیکنالوجی پالیسی کے حل پر کام کرنے کے لیے اسلام آباد لایا جاتا ہے۔ نائیجیریا میں کامسٹیک۔ آئی ایس ڈی بی کے اقدام نے سٹرس پروسیسنگ ٹیکنالوجیز کو ترقی دی ہے جبکہ گیمبیا میں الخوارزمی انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ شراکت داری کے نتیجے میں کمپیوٹر سائنس کے نصاب میں ماسٹرز اور آئی سی ٹی ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کا آغاز ہوا ہے۔صرف 2022 اور 2024 کے درمیان 70 سے زیادہ افریقی ایوارڈ یافتہ افراد نے رفاقتوں اور ٹارگٹڈ پروگراموں سے استفادہ کیا ہے۔
آج تک او آئی سی اور غیر او آئی سی افریقی ریاستوں کے 161 سے زیادہ افراد کو کامسٹیک کے متنوع تعلیمی اور تربیتی اقدامات کے ذریعے مدد فراہم کی گئی ہے۔ مزید برآں کامسٹیک نے 40 سے زیادہ افریقی اسکالرز کے لیے اہم کانفرنسوں میں شرکت کے لیے سفری اخراجات کا احاطہ کیا ہے ۔COMSTECH-Gourmet Industrial Internship Program کے تحت افریقی ممالک کے نوجوان محققین کو پاکستان کی معروف فوڈ انڈسٹری کے مختلف شعبوں میں رکھا گیا تھا اور مزید افراد کو بھی سالانہ بنیادوں پر رکھا جائے گا۔
وسیع پیمانے پر اور مؤثر اقدامات سائنسی صلاحیت کو آگے بڑھانے، اختراع کو فروغ دینے اور تعاون اور تزویراتی مدد کے ذریعے افریقہ بھر میں پائیدار ترقی کو فعال کرنے کے لیےکامسٹیک کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=601154