پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانا ت کو بھرپور طریقے سے مسترد کردیا

96
پاکستانی زائرین خطے کی ابھرتی ہوئی سلامتی کی صورتحال کے پیش نظر ایران اور عراق کے سفری منصوبوں پر نظر ثانی کریں، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی غیرقانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں وکشمیر میں صورتحال کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم کے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانا ت کو بھرپور طریقے سے مسترد کردیا ہے ۔ ترجمان دفترخارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات عالمی توجہ ہٹانے کےلئے جان بوجھ کردیئے گئے ہیں تاکہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں وکشمیر میں تسلسل کے ساتھ ہونے والی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بین الاقوامی توجہ ہٹائی جاسکے۔

ترجمان نے کہا کہ ہمیں انتہائی افسوس ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے قابل اعتماد ثبوت پیش کئے بغیر ایک بار پھر پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہےجس کا حتمی حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا ہے،

کوئی بیانیہ بھی اس قانونی اور تاریخی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں ترقی کے دعوے ایک بے مثال فوجی موجودگی، بنیادی آزادیوں کی پامالی، خودساختہ گرفتاریوں، اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے علاقے کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوششوں کے پس منظر میں بے معنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق اور وقار کے لیے ان کے جائز جدوجہد میں اپنے اصولی موقف پر قائم ہے، ہم بین الاقوامی برادری، بشمول اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے مظالم کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں اور یقینی بنائیں کہ کشمیری عوام کو اپنی خودارادیت کا حق استعمال کرنے دیا جائے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔