لاہور۔9جون (اے پی پی):گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر ایک خصوصی اور علامتی استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان میں مقیم سکھ برادری سے یکجہتی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے جذبے کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور و پردھان پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ اور ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سمیت پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے۔
سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی آزادیوں کا احترام ہر ملک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی اور کرتارپور راہداری بند کردی، جو کہ مذہبی ہم آہنگی اور یاتریوں کے مذہبی جذبات کے منافی اقدام ہے۔سکھ یاتری پاکستان سے روحانی سکون اور امن کا پیغام لے کر واپس جاتے ہیں مگر بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی سے ان رسومات کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ برادری کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھے ہیں۔
پاکستان میں سکھ برادری کو بے پناہ عزت دی جاتی ہے اور یہ ان کا دوسرا گھر ہے جبکہ سکھوں کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان، اقلیتوں کے حقوق کا حقیقی محافظ ہے۔ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکا جانا اور کرتارپور راہداری کی بندش ناقابلِ قبول اور اشتعال انگیزی پر مبنی ہے۔
بھارتی میڈیا مسلسل پاکستان کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا مہم چلا رہا ہے جبکہ پاکستان نے ہمیشہ امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔ تقریب کا اختتام دعاوں اور بھائی چارے کے اظہار کے ساتھ ہوا۔ شرکا نے اس امید کا اظہار کیا کہ مذہبی رسومات اور زائرین کی آمد و رفت کو سیاست سے بالاتر ہو کر بحال کیا جائے گا تاکہ علاقائی امن کو فروغ دیا جا سکے۔