لینڈانفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کیلئے نئے مالی سال کے بجٹ میں3ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،صوبائی وزیر خزانہ

9

کوئٹہ۔ 17 جون (اے پی پی):صوبائی وزیر خزانہ بلوچستان میرشعیب نوشیروانی نے کہاہے کہ لینڈانفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کیلئے نئے مالی سال کے بجٹ میں3ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے میرشعیب نوشیروانی نے کہاکہ گڈ گورننس کے مجموعی وژن کے تحت، بلوچستان بورڈ آف ریونیو نے بین الاقوامی قواعد کے مطابق ریونیو ریکارڈ کی آٹومیشن اور کمپیوٹرائزیشن کا آغاز کیا ہے۔ اِسی طرح 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی محصولات میں اِضافے کے لیے پالیسی سطح پر جس تناسب سے کام میں تیزی لانے کی ضرورت تھی بد قسمتی سے ہمارا صوبہ ریونیو جمع کرنے میں پیچھے رہ گیا ۔تا ہم موجودہ صوبائی حکومت اِس شعبے کی کارکردگی میں اِضافے کے لیے بھر پور کوشش کرے گی تاکہ صوبے کے ٹیکس اور نان ٹیکس کی مدمیں محصولات کو عوامی فلاح و بہبود کے لیے، صوبائی ترقیاتی پروگرام کے ذریعے سے ایک بہتر پبلک سروس ڈیلیوری کے تحت اِن پر خرچ کیا جا سکے ۔

رواں مالی سال کے دوران موجودہ صوبائی حکومت نے محکمہ بلوچستان بورڈ آف ریو نیومیں اصلاحات لانے کے لئے فیز1-میں لینڈ ریونیو مینجمنٹ اِنفارمیشن سسٹم (LRMIS) پراجیکٹ کو کامیابی کے ساتھ شروع کر چکے ہیں، جن میں مرکز سہولت چار بڑے شہروں ، کوئٹہ، گوادر، جعفرآباد اور پشین میں قائم کئے جا چکے ہیں جہاں شہریوں کو ون ونڈو آپریشن کے تحت کمپیوٹرائزڈ فرد و زمین کے محفوظ ریکارڈ کا اِجراء، رجسٹری کے ذریعے ناموں کا اندراج، زمینوں کے ریکارڈ کی تبدیلی یا تغیر نام، زمین کے لئے خود کارٹیکس نظام کے تحت ٹیکس کا جمع کرانا،رجسٹرڈ مال گزاری ونقشہ زمین کی حد، قیمت او رملکیت کو ظاہر کرناخاص طور پر ٹیکسوں کے لئے نقشہ یا سروے کے ذریعے، وراثت جائیداوں کی ناموں کی تبدیلی اورایس ایم ایس سروسز وغیرہ کا اِجرا شامل ہیں ۔اِسی طرح محکمہ نے فیز 2-میں بھی LRMIS پراجیکٹ کے تحت زمینوں کے ریکارڈکو بہتر بنانے یعنی دوسرے مرحلے میں یہ پروجیکٹ7 اِضلاع میں شروع کیا جا رہا ہے جن میں خضدار

لورلائی، لسبیلہ، سبی ، صحبت پور، مستونگ اور خاران شا مل ہیں۔اِسٹمپ ڈیوٹی کی وصولی حکومت بلوچستان کے ریونیو کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ صدیوں پرانے عمل میں بڑے مسائل اور فراڈ ہوتے تھے۔ اِن پر قابو پانے کے لیے محکمہ ریونیو ای سٹیمپنگ نافذکر چکاہے اوراِس جاری مالی سال میں اب تک 73ملین روپے کا ریونیو موصول ہو چکا ہے۔ مجموعی طور پر اِس محکمہ نے4544ملین روپے کا اِسٹیمپ ڈیوٹی او دیگر مختلف مد میں ٹیکس جمع کر چکے ہیں۔اِسی طرح زمین کے بندبست کیلئے ایڈوانس ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی صوبائی کابینہ نے پورے صوبے میں نفاذکی منظوری دی ہے جس کے لئے 3ارب روپے برائے مالی سال 2025-26میں مختص کئے گئے ہیں۔اس منصوبے پر 34ارب روپے لاگت آئے گی ۔آئندہ مالی سال 2025-26 میں اِس شعبے کے لئے غیر ترقیاتی مد میں6ارب77کروڑ روپے مختص جبکہ ترقیاتی مد میں 3.9ارب روپے رکھے گئے ہیں۔