کماد کے کاشتکار جدید زرعی سفارشات پر عمل کرکے بہتر پیداوار حاصل کرسکتے ہیں،ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع

47
Bihari Kamad

فیصل آباد۔ 08 جولائی (اے پی پی):ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادعدیل احمدنے کہا ہے کہ کماد کے کاشتکار جدید زرعی سفارشات پر عمل کرکے اوسطاً 607 من فی ایکڑ کی بجائے 1500 سے 2ہزار من فی ایکڑ پیداوار حاصل کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کماد کی پیداوار پر اثر انداز ہونے والے عوامل سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ فصل پر حملہ آور ہونے والے کیڑوں پر بھی کنٹرول یقینی بناناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حملہ آور کیڑوں پر بروقت کنٹرول کرتے ہوئے ان کا تدارک نہ کیا جائے تو یہ پیداوار میں بہت بڑی کمی کا سبب بنتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کماد کے ان ضرر رساں کیڑوں میں دیمک، جڑ، تنے اور چوٹی کے گڑوویں /بورر، گرداسپوری بورر، گھوڑا مکھی، سفید مکھی اور مائٹس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیمک کے حملے سے بچاؤاور سیاہ بگ کے تدارک کے لئے کھیت کی بروقت آبپاشی کی جائے اور فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بوررز کی سنڈیوں کے حملہ کے تدارک کے لئے کاشتکار ٹرائیکو گراما اور کرائی سوپرلا جیسے مفید کیڑوں کے کارڈز لگائیں جومحکمہ زراعت یا شوگر ملز کی لیبارٹریوں سے دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کماد کی فصل پرسفید مکھی کے طبعی انسداد کے لئے گنے کی اونچائی چھ فٹ ہونے سے پہلے دانے دار زہر استعمال کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جوؤں کے انسداد کے لئے ضروری ہے کہ فصل کو بروقت پانی لگائیں اور کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھنے سمیت حملہ شدہ پتوں کو ضائع کر دیں۔