اتحادی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے پیپلز پارٹی کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی ایم کیو ایم کے رہنمائوں سے مذاکرات اور میڈیا سے گفتگو

101
اتحادی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے پیپلز پارٹی کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی ایم کیو ایم کے رہنمائوں سے مذاکرات اور میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد۔18اپریل (اے پی پی):اتحادی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے سابق وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ساتھ ملاقات کرکے موجودہ صورتحال کے حوالہ سے مذاکراتی عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ راستہ نکالنا سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔

مذاکراتی ٹیم میں پیپلز پارٹی کی طرف سے وفاقی وزیر سیّد نوید قمر اور وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ان خیالات کا اظہار منگل کو پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے رہنمائوں نے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ان حالات کے پیش نظر پیپلز پارٹی نے راستہ نکالنے کیلئے مذاکراتی عمل شروع کیا اور اسی سلسلہ میں ہم ایم کیو ایم کے پاس آئے ہیں تاکہ بات چیت کے بعد ایک ایسا ماحول بنے جس میں ملک و قوم کی بہتری کیلئے اداروں کے ٹکرائو کے خاتمہ کیلئے مثبت کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کی پارٹی مسلم لیگ (ن) سے بھی کل تفصیل سے بات کی، آج جے یو آئی کے ساتھ بھی مذاکراتی عمل کو آگے بڑھائیں گے،

مولانا فضل الرحمن کے ساتھ بات چیت کے بعد ہمارا یہ عمل مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذاکراتی عمل سے سب اس بات پر متفق ہیں کہ سیاسی کارکن اور سیاسی ذہن رکھنے والی جماعتیں اور قیادت اپنے سامنے کبھی دیوار کھڑی نہیں کرتے بلکہ راستہ بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہیں، اس وقت ملک کے 22 کروڑ عوام کی نظریں پارلیمنٹ کی طرف لگی ہوئی ہیں کہ پارلیمنٹ کیا کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان شاء اﷲ بہت جلد ایسا حل نکال لیں گے کہ معاشی حالت بہتر ہو اور ملک میں سیاسی نظام میں استحکام آئے۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما ابوبکر نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی قیادت میں جس مقصد کیلئے پیپلز پارٹی کی مذاکراتی ٹیم ہمارے پاس آئی ہے ہمیں خوشی ہے کہ ہم یقیناً ایک ایسا حل نکال لیں گے جس سے ملک و قوم صحیح راستے پر چلیں گے، ہمارے ایم این ایز بھی اس وقت یہاں پر موجود ہیں، مشاورت سے ہی راستے نکلتے ہیں اور پیپلز پارٹی نے اس حوالہ سے جو عمل شروع کیا ہے قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاسی اور عدالتی بحران بڑا الارمنگ ہے، میں نے تاریخ میں پہلی مرتبہ عدالتوں کو تقسیم ہوتے ہوئے دیکھا ہے، یہ تقسیم ملک و قوم کیلئے کسی بھی صورت مفید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اے این پی کے رہنما ہمارے پاس آئے تھے، وہ بھی اس بات پر متفق ہیں کہ ملک کو سیاسی اور عدالتی بحران سے نکالنے کیلئے راستہ نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ محب وطن جماعتیں ان حالات میں ایسی سوچ کو لے کر چلتی ہیں جس سے ملک و قوم کو مثبت راہ دکھائی دے، یہی وہ سوچ ہے جو کوئی غیر محب وطن جماعت یا کوئی دوسرا نہیں رکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ جو جماعتیں جمہوریت کے استحکام اور اس مقصد کیلئے قدم آگے بڑھا رہی ہیں متحدہ قومی موومنٹ اس حوالہ سے ان کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس سوچ کے ساتھ کوششیں کرنے والی جماعت کے ساتھ شانہ بشانہ ہوں گے، ہمارے درمیان جو بات چیت ہوئی ہے اور پیپلز پارٹی کا جو پیغام ہے ہم اپنی پارٹی قیادت کے سامنے رکھیں گے، ہمارے لئے ملک کو سیاسی، عدالتی اور معاشی بحران سے نکالنے کیلئے جو بھی کاوش ہو گی قابل ستائش ہو گی۔