ازبکستان اور افغانستان سے ترجیحی تجارتی معاہدہ ہوگیا، اب ہم وسط ایشائی ریاستوں کی 72ملین کی آبادی تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں،وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری رزاق داؤد

113

فیصل آباد۔19مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری رزاق داؤد نے کہا کہ فیصل آباد ملک کا انتہائی متحرک اور فعال شہر ہے جو ٹیکسٹائل میں اپنی شناخت منوانے کے بعد اب دوسرے شعبوں میں بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور انہیں یقین ہے کہ اس شہر کے نوجوان انٹر پرینیورز عالمی معیشت میں بھی اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔

فیصل آباد میں پاکستان اکنامک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پہلی مرتبہ وہ فیصل آباد آئے تو یہاں کھڈیوں کی کھٹ کھٹ چل رہی تھی، دوبارہ جب 2019میں وہ یہاں آئے تو صنعتیں بند ہورہی تھی لیکن اس شہر کے ڈائنا مزم نے اس صورتحال کو یکسر تبدیل کردیا اور وہ موقع آیا کہ صنعتوں کو چلانے کیلئے محنت کش نہیں مل رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اب ٹیکسٹائل کے علاوہ زرعی، آئی ٹی اور دیگر شعبوں کی بات ہورہی ہے اور انہیں یقین ہے کہ یہ شہر اپنے بھروسے پر آگے بڑھے گا کیونکہ یہاں کے لوگ انٹر پرینیورزبن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ اور فیصل آباد کے مردم خیز خطوں کی وہ اکثر مثال دیتے ہیں، سیالکوٹ والوں نے اپنا ایئر پورٹ بنا لیا ہے اور توقع ہے کہ فیصل آباد کے لوگ بھی اپنی مدد آپ کے تحت بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے مکمل کریں گے۔

انہوں نے صنعتی ترقی کا ذکر کیا اور کہا کہ لوگ ٹریڈنگ سے مینوفیکچرنگ کی طرف آرہے ہیں جس سے برآمدات پر بھی ترقی کا دور شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی برآمدات کو صرف علاقائی سطح تک ہی محدود نہیں رکھنا بلکہ ہمارے انٹر پرینیورزکو دنیا بھر میں اپنی مصنوعات کو متعارف کرانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان اور افغانستان سے ترجیحی تجارتی معاہدہ ہوگیا ہے جس سے اب وسط ایشائی ریاستوں کی 72ملین کی آبادی تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ازبکستان کیلئے لاہور سے فضائی پروازوں کا سلسلہ بھی شروع ہورہا ہے جس سے نئی تجارتی دنیا کھل رہی ہے اور اب ان ملکوں کو ٹیکسٹائل کے علاوہ ہر قسم کی اشیابرآمد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے نیروبی میں پاکستان کی مصنوعات کی نمائش کا بھی ذکرکیا اور کہا کہ وہ لوگ پاکستان کی معیاری اور سستی مصنوعات کو دیکھ کر حیران رہ گئے اسلئے ہماری بزنس کمیونٹی کو پوری دنیا میں پھیل کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایک عالمی ادارے کے سیل سٹاف سے پوچھا کہ وہ سال میں کتنے دن ملک سے باہر گزارتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ 270دن گھر سے باہر رہتے ہیں۔ اس کے برعکس پاکستان سیل سٹاف بمشکل 90سے 100دن باہر رہتے ہیں لہٰذا ہمیں اس رجحان کو تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے قومی معیشت میں خواتین کی اہمیت کا ذکر کیا اور بتایا کہ گزشتہ روز لاہور میں ہونے والی خواتین کی کانفرنس میں شرکت کی وجہ سے فیصل آباد نہیں آسکے۔آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ انتہائی تیزی سے ترقی کررہا ہے۔ اس شعبہ کی ترقی سب سے زیادہ رہی جو 47فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ ٹیکس فری ہے اسلئے ہمارے نوجوانوں کیلئے یہ سنہری موقع ہے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کیلئے آئی ٹی کی برآمدات کا ہدف 3.7ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے اور انہیں توقع ہے کہ یہ ہدف بآسانی حاصل کر لیاجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی ترقی کے روایتی اصولوں کے علاوہ ایک جذبہ بھی ہوتا ہے جس سے نئے آئیڈیاز جنم لیتے ہیں اور قومیں ترقی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ فیصل آباد معاشی ترقی کیلئے پورے ملک کو لیڈ کرے گا۔

اس سے قبل انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایگزیکٹو کمیٹی، منتظمین اور دیگر گروپوں کے ساتھ تصویر بنوائی اور کانفرنس کے انتظامات کو سراہا۔ بعد میں مختلف تنظیموں کے عہدیداران نے ر رزاق داؤد سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور انہیں مسائل سے آگاہ کیا۔ اس سے قبل آئی ٹی کے بارے میں مکمل سیشن ہوا جس کے مرکزی سپیکر جعفر بزنس سسٹمز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وقار الاسلام تھے جبکہ ماڈریٹر کے فرائض بزٹیک کنسلٹنگ ویتنام کے ڈاکٹر رضوان خان نے سرانجام دیئے۔

اس موقع پر ضیا خان، بدر خوشنود، نعمان چاندنہ اور جویریہ صدیق نے فیصل آباد کی ترقی میں آئی ٹی کے کردار اور اس حوالے سے اپنے ذاتی تجربات بھی شرکا سے شیئرکئے۔