29.4 C
Islamabad
بدھ, اپریل 30, 2025
ہومقومی خبریںاقتصادی سروے 22-2021کے چیدہ چیدہ نکات

اقتصادی سروے 22-2021کے چیدہ چیدہ نکات

- Advertisement -

اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):اقتصادی سروے 22-2021کے چیدہ چیدہ نکات:
٭ مالی سال 2022 میں خام قومی پیداوار کی شرح نمو میں 5.97 فیصد اضافہ ہوا۔
٭ زراعت کے شعبے میں شرح نمو 4.4 فیصد شرح رہی جس کی بنیادی وجہ فصلوں میں 6.6 فیصد اور لائیوسٹاک میں 3.3فیصد اضافہ ہے۔
٭ صنعتی شعبے میں مالی سال 2022 میں 7.2 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی جبکہ گذشتہ مالی سال 2021 میں صنعتی شعبے کی کارکردگی میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا۔
٭ کان کنی اور کھدائی کے شعبہ میں منفی4.5 فیصد شرح نمو جبکہ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے ذیلی شعبہ جات میں 7.9فیصد شرح نمو میں اضافہ ریکارڈ۔
٭ تعمیراتی شعبہ میں 3.1 فیصد شرح نمو میںاضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
٭ مالی سال 22-2021 کے دوران زراعت کے شعبے کی شرح نمو 4.40 فیصدپر حوصلہ افزاء رہی۔
٭ جولائی تا مارچ مالی سال 2022 کے دوران بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ(ایل ایس ایم) کی شرح نمو میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا۔
٭ جولائی تا مارچ مالی سال 2022میں کل محاصل 17.7 فیصد سے بڑھ کر 5,874.2 ارب روپے (جی ڈی پی کا 8.8فیصد) ہو گئے۔
٭ رواں مالی سال 22-2021کے آغاز میں کے ایس ای ۔100 انڈیکس 47,356 پوائنٹس پر کھلا اور 31مارچ 2022 کو 44,929پوائنٹس پر بند ہوا
٭ مہنگائی کی شرح مالی سال 2022 کے دوران جولائی تا مئی کے عرصہ میں اوسط 11.3فیصد رہی جو گزشتہ سال کی مدت میں 8.8 فیصد تھی۔
٭ رواں مالی سال 2022 کے جولائی تا اپریل میں برآمدات شاندار اضافے کے ساتھ 27.8 فیصد کے ساتھ 26.8 بلین امریکی ڈالر پر پہنچ گئیں۔
٭ سال20-2019کے دوران قومی سطح پر داخلوں کی کل تعداد 55.7 ملین تھی جبکہ اس کے مقابلے میں سال 2018-19 کے دوران داخلوں کی تعداد 53.1 ملین تھی۔ داخلوں میں 4.9 فیصد کی بہتری آئی۔
٭ صحت کے اخراجات مالی سال 2020 میں 505.4 بلین روپے سے مالی سال 2021 میں 657.2 بلین روپے تک 30 فیصد بڑھ گئے
٭ پی آئی اے نے2022 کی پہلی سہ ماہی میں دو A320 کا اضافہ کیا ہے اور 2022 کے دوران چار مزید ایئربس A320 شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
٭ (جولائی تا مارچ مالی سال 2022) کے دوران آئی ٹی کی برآمدات میں 29.26 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ 1.948 بلین امریکی ڈالر تک کا اضافہ دیکھا
٭ جولائی تا اپریل مالی سال 2022 کے دوران تیل کا درآمدی بل 95.9 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ارب 3 کروڑ ڈالر رہا۔
٭ جولائی تا فروری مالی سال 2022 کے دوران تقریباً 76 فیصد گیس مقامی طور پر پیدا ہوئی جبکہ 24 فیصد گیس درآمد کی گئی
٭ کوئلے سے بجلی کی پیداوار تقریباً 5280 میگاواٹ رہی جس میں درآمدی کوئلے کا حصہ 3960 میگاواٹ جبکہ مقامی کوئلے کا حصہ 1320 میگاواٹ رہا۔
٭ پانی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 10251 میگاواٹ رہی جو کہ کل بجلی کی پیداواری صلاحیت کا 25 فیصد ہے۔
٭ تھرمل سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 24710 میگاواٹ رہی جو کہ کل بجلی پیداواری صلاحیت کا 59.5 فیصد ہے۔
٭ ہوا سے بجلی پیدا کرنے کی پیداواری صلاحیت 4.8 فیصد اضافے کے ساتھ 1985 میگاواٹ رہی۔
٭ سولر سے بجلی پیدا کرنے کی پیداواری صلاحیت 1.4 فیصد اضافے کے ساتھ 600 میگاواٹ رہی۔
٭ نیوکلئیر پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 39 فیصد اضافے کے ساتھ 3530 میگاواٹ رہی۔
٭ جولائی تا اپریل مالی سال 2022 کے دوران بجلی کی پیداوار میں قابل تجدید توانائی کا حصہ 2.4 فیصد سے بڑھ کر 3.02 فیصد ہوا۔
٭ رواں مالی سال کے پہلے دس مہینوں میں بجلی کے استعمال میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں آئی۔ بجلی کے استعمال میں گھریلو صارفین 47 فیصد کے ساتھ پہلے، صنعت 28 فیصد کے ساتھ دوسرے جبکہ زراعت 9 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
٭ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اس وقت احساس کفالت پروگرام کے تحت تقریبا 57 لاکھ مستقل مستفید ہونے والے افراد کو ادائیگیاں کر رہا ہے اور اس پروگرام کے تحت مستقل مستفید ہونے والوں کی تعداد 80 لاکھ تک بڑھا دی گئی ہے۔
٭ جولائی تا مارچ مالی سال 2022 کے دوران ٹن بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت 579.09ملین پودے لگائے گئے اور مارچ 2022تک مجموعی طور پر 1586.18ملین پودے لگائے گئے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=311493

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں