انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پوری قوم کو سربکف ہونا ہو گا ، دہشت گردی کی طرح انتہا پسندی کو بھی ختم کرنا ہوگا، حافظ طاہر اشرفی کی سری لنکن شہری کی میت روانہ کرنے کے موقع پر گفتگو

126

لاہور۔6دسمبر (اے پی پی):پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پوری قوم کو سربکف ہونا ہو گا، جس طرح دہشت گردی کو ختم کیا ہے اسی قوت ، طاقت اور جذبہ سے انتہا پسندی کو ختم کرنا ہو گا، آج کا دن غم کا دن ہے لیکن وعدہ کرتے ہیں کہ سری لنکن شہری پریانتھاکمارا کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے ، توہین ناموس رسالت ؐ و توہین مذہب کا قانون انسانی جانوں کا محافظ ہے ، سری لنکن شہری پریانتھاکمارا کی میت لاہور ائیر پورٹ سے مکمل احترام اور سرکاری اعزاز کے ساتھ سری لنکا روانہ کر دی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو لاہور ایئر پورٹ کے باہر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئےکیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز عالم بھی موجود تھے ۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں مختلف مسالک اور مذاہب کے لوگ رہتے ہیں ، گذشتہ چالیس سال میں ہونے والے واقعات کے نتیجہ میں پاکستان کے پُرامن معاشرہ کا ایک حصہ انتہا پسندی کی طرف راغب ہوا ہے ، ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس کرتے ہوئے اصلاح کرنی چاہیے ۔

سری لنکن شہری پریانتھاکمارا کو قتل کرنے والوں نے اسلام، پاکستان اور اپنے خاندانوں کیلئے مشکلات پیدا کی ہیں، جمعۃ المبارک کو ملک بھر میں سانحہ سیالکوٹ کی مذمت کریں گے اور علماء ، خطباء عوام الناس کو توہین رسالت ؐ و توہین مذہب کے حوالے سے رہنمائی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں تمام مذاہب و مسالک کے قائدین کی اہم کانفرنس 7 دسمبر کو ہو رہی ہے جس کا اہتمام آل پارٹیز مینارٹیز الائنس اور پاکستان علماء کونسل نے کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ علما کا ایک وفد سری لنکن ہائی کمشنر سے تعزیت اور یکجہتی کیلئے جائے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ توہین ناموس رسالت ؐ کا قانون انسانی جانوں کا محافظ ہے ، جو لوگ قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں وہ اس قانون کو بھی نقصان پہنچانے کی سازش کا حصہ بنتے ہیں ، سانحہ سیالکوٹ انتظامی معاملہ تھا جس کو مذہبی بنانے کی کوشش کی گئی لیکن یہ انتہا پسند ناکام ہوئے ہیں۔