انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز میں چین کے گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو پر سیمینار کا انعقاد

146
Organized an international conference
Organized an international conference

اسلام آباد۔9اگست (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں چائنا پاکستان سٹڈی سینٹر نے چین کے گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو (جی سی آئی) پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا جو صدر شی جن پنگ کے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کے وژن کا ایک اہم ستون ہے۔ سیمینار میں پاکستان اور چین کے ممتاز مقررین نے شرکت کی جنہوں نے عالمی امن، تعاون اور تہذیبوں کے درمیان باہمی احترام اور مکالمے کو فروغ دینے میں گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی سفیر سہیل محمود نے کہا کہ چینی دانشمندی اور پرامن بقائے باہمی کے اصولوں سے متاثر ہو کر جی سی آئی، جسے مارچ 2023 میں صدر شی جن پنگ نے متعارف کرایا تھا،کا مقصد دیرپا امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینا ہے جس کا پاکستان ہمیشہ حامی رہا ہے۔ چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خالد نے اپنے خطاب میں گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو کے ذریعے عالمی حکمرانی کے لیے چین کے مربوط نقطہ نظر کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ کس طرح یہ اقدامات مشترکہ مستقبل کے ساتھ عالمی برادری کی تعمیر، تبدیلیوں کو قبول کرنے اور انسانیت کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سٹریٹجک رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ سفیر مسعود خالد نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور باہمی طور پر فائدہ مند تعلقات کو تسلیم کرتے ہوئے چین کے اقدامات کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت پر بھی زور دیا۔نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں چائنا اسٹڈی سینٹر کی ڈائریکٹر ڑیانگ یانگ نے جی سی آئی اصولوں کے عملی اطلاق کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔ انہوں نے ثقافتی تبادلے اور اختراع میں چین اور پاکستان کے درمیان مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا،

جس میں میں ڑینگھےکالج کے قیام جیسے اقدامات کو اجاگر کیا گیا جو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور جاری ثقافتی تبادلوں کی علامت ہے۔ کامسیٹس یونیورسٹی میں چائنہ اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے چین، پاکستان اور وسیع تر خطے کے تناظر میں جی سی آئی کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے پاکستان کو پرامن ترقی کے عالمی بیانیے کے ساتھ ہم آہنگ ہونے اور چین کے تعلقات کو گہرا کرنے کے لئے جی سی آئی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے سینئر ریسرچ فیلو ڈاکٹر یاسر مسعود نے ایک ہم آہنگ اور کثیر قطبی عالمی نظام کے لئے چین کے وژن کی توسیع کے طور پر جی سی آئی پر اپنی بصیرت کا اشتراک کیا۔ پاکستان میں چینی سفارت خانے کے منسٹر کونسلر یانگ نو نے گلوبل سولائزیشن انیشیٹو (جی سی آئی) پر سیمینار منعقد کرنے پر انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی تعریف کی۔ انہوں نے اقتصادی جدوجہد اور ثقافتی تصادم جیسے عالمی چیلنجوں کے درمیان جی سی آئی، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو سمیت ڑی جن پنگ کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے، ہم آہنگی کو فروغ دینے اور ثقافتی ورثے کے تحفظ میں پاکستان کے ساتھ مشترکہ کوششوں کی حمایت کرنے کے چین کے عزم کو اجاگر کیا۔ قبل ازیں اپنے ابتدائی کلمات میں چائنا پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طلعت شبیر نے اس بات پر زور دیا کہ جی سی آئی ایک ایسے عالمی ماحول کو فروغ دیتا ہے جہاں جدیدیت ایک اجتماعی مقصد ہے۔

چیئرمین آئی ایس ایس آئی سفیر خالد محمود نے سلامتی، ترقی اور تہذیب کو فروغ دینے اور اقوام متحدہ میں ان کی بڑھتی ہوئی قبولیت میں چین کے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو کے باہمی ربط پر زور دیا۔ سیمینار کا اختتام چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور پائیدار تعلقات کے اعادہ اور تمام انسانیت کے فائدے کے لیے عالمی تہذیبی اقدام کے اصولوں کو آگے بڑھانے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا۔ سیمینار میں بڑی تعداد میں سفارت کاروں، پریکٹیشنرز، تھنک ٹینک کے ماہرین، طلباءاور کاروباری برادری اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔