اولیاءاللہ کے آستانے روحانی فیض کے سرچشمے ہیں، یہاں آنے والا کبھی خالی ہاتھ نہیں جاتا، مخدوم شاہ محمودقریشی

237
APP12-13 MULTAN: January 13 - Foreign Minister and Sajjada Nasheen Shrine of Hazrat Shah Ruknuddin Alam, Shah Mehmood Qureshi offering Dua on the 2nd day of 705th Urs Celebration. APP photo by Tanveer Bukhari

ملتان ۔13 جنوری (اے پی پی)برصغیر پاک و ہند کے عظیم روحانی پیشوا حضرت شاہ رکن الدین عالمؒ کے705ویں سہ روزہ عرس مبارک کے دوسرے روزبھی سندھ ، بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں سے زائرین کی بڑی تعداد میں آمد کا سلسلہ جاری رہا۔دوسرے روز کی تقریبات میں ہندوستان کی ریاست راجستھان سے آنے والے 21رکنی وفد نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔مزار ِ مبارک کے احاطے میں منعقدہ’قومی شاہ رکن ِ عالم کانفرنس‘ کے دوسرے سیشن کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے سجادہ نشین درگاہ ِ عالیہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اولیاءاللہ کے آستانے روحانی فیض کے سرچشمے ہیں اور یہاں آنے والا اپنا دامن ِ مراد بھر کر ہی جاتا ہے۔ یہاں آنے والا کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹتا۔ انہوں نے کہا کہ میں درگاہ کے سجادہ نشین کی حیثیت سے شاہ رکن عالم ؒ کے عرس میں شرکت کرنے والے تمام زائرین کو یہاں حاضری پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے شدت پسندی کے خاتمے اور امن و یگانگت کو فروغ دینے کےلئے ہمیں اولیاءاللہ کی تعلیمات کو اپنانا ہوگا اوراُن کے پیغام کوعام کرنا ہوگا۔کانفرنس میں نقابت کے فرائض ڈاکٹر صدیق خان قادری نے انجام دئیے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کشمیر، فلسطین اور شام کے مسلمانوں کےلئے خصوصی دعا کروائی ۔ انہوں نے پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت اور عالم ِ اسلام سے خلفشار کے خاتمے ، مسلم اُمہ میں محبت اور یگانگت اور پاکستان کی امن و سلامتی کی بھی دعا کروائی۔ ’قومی شاہ رکن ِ عالم کانفرنس‘ کے دوسرے سیشن کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر محمد ارشد بلوچ نے کہا کہ حضرت بہاﺅ الدین زکریا ؒ کی قائم کردہ جامعہ بہائیہ سے شروع ہونے والے مشن کو حضرت شاہ رکن الدین عالم نے بڑی تن دہی سے آگے بڑھایا۔ انہوں نے لوگوں کو دین اور دنیا دونوں کی تعلیم دی اور انہیں معاشرے کا فعال رکن بنایا ۔ بہاﺅ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے شعبہ اسلامک سٹڈیز کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کی رہنمائی کےلئے پیغمبروں کو اِس دنیا میں بھیجا۔ پیغمبروں کی آمد کا سلسلہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ختم ہوگیا۔ آپؑ کی تعلیمات کو بعد ازاںآپ کے صحابہ کرام ؓ نے آگے لوگوں تک پہنچایا۔ صحابہ کرام ؓ کے بعد اب یہ سلسلہ اولیاءاللہ نے جاری رکھا ہوا ہے اور یہ قیامت تک جاری و ساری رہے گا۔ محکمہ اوقاف کے زونل خطیب مولانا غلام محمد درویش نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت شاہ رکن الدین عالم جیسی ہستیاں صادقین میں شمار ہوتی ہیں۔ اور صادقین کی صحبت اختیار کرنا سعادت مندی کے زُمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اولیاءاللہ کے آستانے فیض کے حصول کا ذریعہ ہیں۔ قاری امان اللہ نعیمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت شاہ رکن الدین عالم کے آستانے پر صدق ِ دل سے حاضری دینے والے اپنا دامن فیض سے بھر کر لوٹتے ہیں۔ علامہ سعید احمد خان فاروقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سات سو سے زیادہ سال گزر جانے کے باوجود بھی حضرت شاہ رکن الدین عالم کے آستانے سے ملنے والے فیض میں کوئی کمی نہیں آئی۔ صاحبزادہ حیات سلطان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اولیاءاللہ کی درگاہیں امن و محبت کا گہوارہ ہیں۔ یہاں حاضری دینے والے اپنا دامن محبت اور حسن ِ خلق سے بھر کر جاتے ہیں۔ صاحبزادہ حفیظ اللہ شاہ مہروی نے اہنے خطاب میں کہا کہ حضرت شاہ رکن الدین عالم کا فیض قیامت تک جاری رہے گا اور لوگ اُن کے آستانے سے اپنی مرادیں بھر کر جاتے رہیں گے۔ دوسرے روز کی تقریب میں سندھ سے آنے والے منقبت خوانوں نے سماں باندھ دیا۔حاجی نذیر احمد عالمانی اور محمد نواز چاچڑ اور اُن کے ساتھیوں نے نعت اور منقبت پڑھ کر زائرین کا دل گرمادیا۔ ’قومی شاہ رکن ِ عالم کانفرنس‘ کے دوسرے سیشن میں مخدوم زادہ زین حسین قریشی ،صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر محمد اختر ملک ،شکارپور سندھ کے ممبر قومی اسمبلی لال چند مالھی ، ممبر صوبائی اسمبلی محمد ندیم قریشی اور حاجی جاوید اختر انصاری ،بریگیڈیئر (ر)مقصود قریشی،سابق ممبر صوبائی اسمبلی ملک جہانزیب وارن، پی۔ ٹی ۔آئی کے رہنماوں چوہدری خالد وڑائچ ، اعجاز حسین جنجوعہ ، مخدوم زوہیب گیلانی ، قاری محمد صادق سیرانی ودیگرکئی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔