ای سی سی نے داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کے واقعہ میں متاثرہونے والے چینی شہریوں کیلئے 11.6 ملین ڈالرکے معاوضہ پیکج اور افغانستان سے چلغوزہ کی درآمد پرعائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمہ کی منظوری دیدی

88

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کے واقعہ میں متاثرہونے والے چینی شہریوں کیلئے 11.6 ملین ڈالرکے معاوضہ پیکج، افغانستان سے چلغوزہ کی درآمد پرعائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمہ، افغانستان کیلئے پاکستانی کرنسی میں مخصوص اشیا کی برآمد اور فاطمہ فرٹیلائزرز شیخوپورہ پلانٹ اورایگری ٹیک کو سوئی نادرن کی جانب سے گیس کی فراہمی کی مدت میں مزید دوماہ کی توسیع کی منظوری دیدی، اجلاس میں متعدد تکنیکی ضمنی مالیاتی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کویہاں منعقد ہوا، وزیرخزانہ شوکت ترین نے اجلاس کی ورچوئل صدارت کی۔اجلاس میں وفاقی وزیرقومی غذائی تحفظ وتحقیق سید فخرامام، وزیرصنعت وپیداوار مخدوم خسرو بختیار، وفاقی وزیرآبی وسائل مونس الہیٰ، وفاقی سیکرٹریز اور سینئرافسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں افغانستان میں غذائی بحران اورجاری صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزارت تجارت کی جانب سے پیش کردہ سمری پر افغانستان کیلئے پاکستانی کرنسی میں مخصوص اشیا کی برآمد کی منظوری دیدی۔ ای سی سی نے سمری پرمخصوص اشیا کو ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2020 کے پیرا 7 (1) کو شامل کرنے کی منظوری دی۔اجلاس میں وزارت تجارت کی سمری پربرآمدی نمونوں کے کوٹہ کی حد کو 25 ہزارڈالرکرنے کی بھی منظوری دی۔

اس مقصد کیلئے برآمدی پالیسی آرڈر 2020 کے متعلقہ پیراز میں ترمیم کی گئی۔ اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے افغانستان سے چلغوزہ کی درآمد پرعائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمہ کی سمری کی منظوری دی گئی، اجلاس کوبتایا گیاکہ اس سے چلغوزہ کی قانونی تجارت ودرآمدکی حوصلہ افزائی ہوگی جبکہ خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے دور دراز اوراقتصادی طورپرپسماندہ سرحدی علاقوں میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

اجلاس میں وزارت خزانہ کی سمری پرکامیاب پاکستان پروگرام کی نگرانی اورجائزہ کیلئے تھرڈ پارٹی کی خدمات کے حصول سے متعلق سمری کی منظوری بھی دی گئی،اجلاس کوبتایا گیا کہ پاکستان تخفیف غربت فنڈ کوکامیاب پاکستان پروگرام کی نگرانی اورجائزہ کیلئے متحرک کیا گیا تھا تاہم قانونی حیثیت کی وجہ سے وہ یہ ذمہ داریاں ادا کرنے کے قابل نہ ہوسکا۔اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے کامن ویلتھ اینڈڈویلپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) کے خرچ نہ ہونے والے فنڈز کی واپسی کے ایشو کے حل سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے سمری کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں وزارت آبی وسائل کی جانب سے داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کے واقعہ میں متاثرہونے والے چینی شہریوں کیلئے معاوضہ پیکج سے متعلق سمری پیش کی گئی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چین کے ساتھ گہری دوستی اوردوستانہ تعلقات کے تناظر اورپاکستان کی حکومت کی جانب سے خیرسگالی کے اظہارکے طورپر11.6 ملین ڈالرکے مع وضہ پیکج کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے ربیع سیزن 2021-22 کے باقی ماندہ مدت کیلئے یوریا کی ضروریات سے متعلق سمری پیش کی گئی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فاطمہ فرٹیلائزرز (شیخوپورہ پلانٹ اورایگری ٹیک کو سوئی نادرن کی جانب سے گیس کی فراہمی کی مدت میں 839 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کی نرخ پر مزید دوماہ (فروری تامارچ 2022) کی توسیع کی منظوری دیدی۔اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے وزیرخزانہ کی قیادت میں آئی ایم ٹی / فائیوجی سپیکٹرم کے اجراء کیلئے مشاورتی کمیٹی کے قیام سے متعلق سمری کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے پاکستان موبائل کمیونیکشین لمیٹڈ(پی ایم سی/ جاز) کے سیلولرلائسنس کی تجدید سے متعلق سمری کی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں مالی سال 2022 کیلئے پاکستان ریزز ریونیوپروگرام کیلئے ایف بی آر کے حق میں 4 ارب روپے، ساتویں قومی خانہ ومردم شماری کے انعقاد کیلئے 5 ارب روپے، اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری انتظامیہ کیلئے 78.500 ملین روپے ہیڈکوارٹرز فرنٹئیرکوربلوچستان نارتھ کے زیراستعمال ہیلی کاپٹرکیلئے فاضل پر زہ جات کی خریداری کیلئے 60 ملین روپے اورفرنٹیئرکورخیبرپختونخوا نارتھ ہیڈکوارٹرز کے ہیلی کاپٹر کے فاضل پرزہ جات کی خریداری کیلئے 3 ملین روپے کے ضمنی مالیاتی گرانٹس کی منظوری دیدی گئی،

اجلاس میں سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز اچیومنٹ پروگرام(ایس اے پی) کے سرینڈر 226.8 ملین فنڈ کی دوبارہ تخصیص اوروزارت قومی صحت خدمات کو آئی وی اے سی کوویڈ19 ویکسین سپورٹ پروگرام کیلئے اسلامی ترقیاتی بینک کے 65 ملین ڈالرکے قرضہ کے استعمال واستفادہ کی بھی منظوری دی گئی۔