ایشیاءاور بحرالکاہل کے خطے میں پینے کے لئے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کا موثر نظام بدستور بڑے چیلنجوں میں شامل ہے، اے ڈی بی

39

اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ ایشیااور بحرالکاہل کے خطے میں پینے کے لئے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کا موثر نظام بدستور بڑے چیلنجوں میں شامل ہے۔یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی ڈائریکٹر واٹر اینڈ اربن ڈویلپمنٹ نیتا پوکریل کی جانب سے مرطب کردہ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خطے میں 50 کروڑ لوگوں کو پینے کے لئے صاف پانی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ 1.4 ارب لوگوں کو سینیٹیشن کے حوالے سے مشکلات درپیش ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیاں،آبادی میں اضافہ اور شہری علاقوں کی تعداد میں اضافہ ان مسائل کی بنیاد ی وجوہات میں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید موسمیاتی واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے املاک،بنیادی ڈھانچہ،انسانی زندگی،اور فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ان عوامل کی وجہ سے پانی کی کمی کے مسائل بھی سامنے آ رہے ہیں جبکہ ماحولیاتی نظام اور ماحولیاتی تنوع پر بھی اس کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اس وقت خطے میں 70 فیصد تازہ پانی زرعی مقاصد کے لئے استعمال ہو رہا ہے جبکہ خطے میں آب پاشی کا نظام موثر نہیں ہے رپورٹ میں خطے کے ممالک میں آب پاشی کے نظام میں جدد لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔رپورٹ میں پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے پانی کے موثر استعمال اور اس حوالے سے خدمات کی فراہمی کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔\