بابراعظم کی کپتانی میں بہتری آرہی ہے، قومی ٹیم کے مڈل اور لوئر آرڈر کو تسلسل کے ساتھ سکور کرنے کی ضرورت ہے۔ مصباح الحق

72
مصباح الحق

سنچورین۔8اپریل (اے پی پی):پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ ضروری نہیں کہ مار دھاڑ والی ہی کرکٹ کھیلی جائے، بابراعظم نے ثابت کردیا کہ لیڈر وہ ہی ہوتا ہے جو ہمیشہ آگے رہے، بڑا سکور کرنے کیلئے مڈل اور لوئر آرڈر کو پرفارم کرنا پڑے گا، فخر زمان ٹیم کے لئے موثر ثابت ہو رہے ہیں۔

جمعرات کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں فتح سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاپ آرڈر نے پوری سیریز میں عمدہ کارکردگی دکائی جبکہ مڈل آرڈر اور لوئر آرڈر میں تسلسل کے ساتھ رنز درکار ہیں۔ ہیڈ کوچ نے کہا کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جو ہمیشہ سب سے آگے رہے، بابراعظم نے پہلے ون ڈے میچ میں ایسا ہی کیا۔

بابراعظم کی کپتانی میں تجربے کے ساتھ ساتھ بہتری آتی جارہی ہے۔ انہوں نے خود بھی اچھا پرفارم کیا۔ مصباح الحق نے کہا کہ آئندہ تین ورلڈکپ بھارت میں ہونے ہیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں سپنرز کو کھیلنے کیلئے اپنی تکنیک میں بہتری لانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جدید کرکٹ میں 325 کا ٹارگٹ بھی محفوظ نہیں ہے۔

ہم نے گزشتہ دو میچوں میں دیکھا جب 320 رنز بھی کم لگے۔ اس لئے 330 اور 350 رنز اب نارمل ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ مڈل آرڈر اور لوئر آرڈر تسلسل کے ساتھ رنز کرے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ٹی ٹونٹی میں 200 اور ون ڈے میں 350 رنز بنائے جائیں۔

قومی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ شاداب خان کی پرفارمنس ویسی نہیں جیسی ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فاسٹ بائولنگ اس وقت بہت اچھی ہے، فہیم اشرف کی شمولیت سے سے فائدہ ہورہا ہے۔ فخر زمان کا کھیلنے کا اپنا انداز ہے، وہ ٹیم کے لئے موثر ثابت ہو رہے ہیں۔

مصباح الحق نے سرفراز احمد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ میں ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلنے کی کوشش کی۔

سرفراز احمد کو مڈل آرڈر میں کھلانے کا فیصلہ کنڈیشنز کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ون ڈے میچوں میں نوجوان کھلاڑیوں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔