ڈیرہ مراد جمالی ۔ 29 اگست (اے پی پی):ڈیرہ مراد جمالی میں غیر سرکاری تنظیم تعمیر خلق فاؤنڈیشن نصیرآباد کے تحت سیف دی چلڈرن کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ اسمبلی حال میں بیک ٹو اسکول عنوان سے تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی سردارزادہ اسد اللہ سمالانی اور ڈی سی او ایجوکیشن نصیرآباد عمران الحسینی تھے۔ تقریب سے قبل داخلہ اور ہر بچہ اسکول میں مہم کے حوالے سے واک کا بھی اہتمام کیا گیا ۔
تقریب میں ایریا کواڈینیٹر وکیل احمد ،ایڈیشنل ڈائریکٹر نصیر طوغی،ڈی ای او ایجوکیشن نصیرآباد عمران الحسینی،ڈی ڈی او تمبو محمد صادق عمرانی ، پروفیسر محمد ابراہیم ابڑو،محمد اسلم ابڑو، عبدالغفار ڈومکی، ، میڈم خانزادی بلوچ ،غلام سرور کھوسہ ،عطاء اللہ ساسولی،علی احمد ماندائی،مٹھا خان سیال،حامد گولہ سمیت استاتذہ کرام ، مختلف کالجز اور اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی تقریب میں اسکول کے طلبہ و طالبات نے تقاریر،ٹیبلو اور ملی نغمے پیش کئیے سندھ سے آئے ہوئے آزاد گروپ کے مقامی ڈرامہ نگاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کرکے تقریب کو چار چاند لگا دئے ۔
تقریب کے شرکاء سے ایریا کواڈینیٹر وکیل احمد ، پروجیکٹ ڈائریکٹر غلام سرور کھوسہ،ڈی ای او ایجوکیشن نصیرآباد عمران الحسینی، ایڈیشنل ڈائریکٹر نصیر طوغی، محمد صادق عمرانی، عبدالغفار عابد ڈومکی،میڈم خانزادی بلوچ سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مک میں 40 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں بلوچستان میں یہ شراہ 54 فیصد ہے جو کہ غربت کے باعث ورکشاپوں ،ملز،یا پھر محنت مزدوری کرتے ہیں تعلیم ہم سب کے لئے بہت ضروری ہے تعلیم ہی وجہ سے انسان میں بڑی تبدیلیاں آتی ہیں اور ان کے کردار میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ وہ اعلی مقام پر پہنچتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم اور اساتزہ کی محنت کی بدولت آج ہم سب اس مقام پر پہنچے ہیں جس کے لئے ہم سب کی زمہ داری ہے کہ ہم اسکول نہ جانے والے طلبہ کو اسکولوں میں داخل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ایریا کواڈینیٹر وکیل احمد خان نے کہا کہ ہمارا تعلیمی پروجیکٹ تھوڑے ٹائم کے لئے ہے ہم تعلیم کی بہتری کے لئے تحصیل ڈیرہ مراد جمالی کے دو یوسیز میں فلحال کام کررہے ہیں اور ہمارا محکمہ تعلیم کے ساتھ یہ کردار رہے گا کہ جہاں پر تعلیمی گیپ ہوں گے اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے انہیں دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کی کوشش ہوگی کہ اسکولوں سے باہر ورکشاپوں، ملز اور محنت مزدوری کرنے والے بچوں کے والدین کو آمادہ کرکے انہیں اسکولوں میں لانا ہے۔ انہیں اسکولوں میں کتابیں،کاپیاں ،بستہ اور دیگر سامان ہم فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن اسکولوں میں اساتذہ کی کمی ہوگی 6 ماہ کے لئے انہیں عارضی طور پر ٹیچر بھی فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تباہ حال 18اسکولوں کو ماڈل اسکول بنانے میں بھی ہم معاونت فراہم کریں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=383987