اسلام آباد۔4جولائی (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے واضح کیا تھا کہ بھارت دہشتگردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے، جوہر ٹائون لاہور میں ہونیوالے حالیہ دہشتگردی کے واقعہ نے ہمارے خدشات کو درست ثابت کر دیا ہے، ہم وہ شواہد اقوام متحدہ کو بھجوانے کے ساتھ ساتھ، پی 5 ممالک کے سفرا ، ڈپلومیٹک کمیونٹی، اور میڈیا کے ساتھ شئر کر چکے ہیں، آج ایک مرتبہ پھر ہمارے پاس بھارت کی ٹیرر فنانسنگ کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں، کیا فیٹف ادارے کی یہ ذمہ داری نہیں بنتی کہ وہ بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے اور ان سے ٹیرر فناسنگ کی بابت پوچھے؟ ۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ اور تحقیقات میں سامنے آنے والے شواہد کے حوالے سے اپنے ایک اہم بیان میں کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سب سے پہلے میں ہمارے تحقیقاتی اداروں، محکمہ انسداد دہشت گردی، ، ہماری ایجنسیز اور پنجاب پولیس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنے پروفیشنلزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت کارروائی کر کے نہ صرف اس واقعہ میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کیا بلکہ کئی معصوم زندگیوں کو بچانے میں اپنا کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ہم نے دفتر خارجہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی، جس میں ہم نے ان خدشات اور شواہد کا ذکر کیا تھا، ہم نے آگاہ کیا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے شواہد فراہم کیے تھے کہ بھارت دہشتگردوں کو اسلحہ اور ٹریننگ دے رہا ہے اور یہ بھی واضح کیا تھا کہ بھارت دہشتگردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے، جوہر ٹائون لاہور میں ہونیوالے حالیہ دہشتگردی کے واقعہ نے ہمارے خدشات کو درست ثابت کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ شواہد اقوام متحدہ کو بھجوانے کے ساتھ ساتھ، پی 5 ممالک کے سفرا ، ڈپلومیٹک کمیونٹی، اور میڈیا کے ساتھ شئر کیے تھے، آج ایک مرتبہ پھر ہمارے پاس بھارت کی ٹیرر فنانسنگ کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں، کیا فیٹف ادارے کی یہ ذمہ داری نہیں بنتی کہ وہ بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے اور ان سے ٹیرر فناسنگ کی بابت پوچھے؟ اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو یہ دوہرا معیار ہو گا، دوہرے معیار کے خلاف آواز اٹھانا ہمارا فرض بنتا ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر پردہ ڈالنے کیلئے، کبھی پلوامہ کا ناٹک رچاتا ہے، کبھی پاکستان کی سرحد عبور کرتا ہے اور اسے مناسب جواب دیا جاتا ہے اور کبھی دہشتگردوں کی تربیت اور مالی معاونت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری کے سامنے یہ شواہد رکھنا چاہیں گے، قبل ازیں، اگر ہمارے پیش کردہ شواہد کو سنجیدگی سے لیا جاتا تو جوہر ٹائون لاہور اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات نہ ہوتے اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہوتا
۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ فیٹف ممبران ممالک ان شواہد کے سامنے آنے پر بھارت کی ٹیرر فنانسنگ کا نوٹس لیتے ہیں یا نہیں؟ اگر وہ اس کا نوٹس نہیں لیتے تو واضح ہو جائے گا کہ فیٹف، تکنیکی کم اور سیاسی فورم زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور ٹیرر فناسنگ کے خلاف اقدامات ہم نے اپنے مفادات کے تحت کرتے رہنا ہے، منی لانڈرنگ کے ذریعے ملکی وسائل کو لوٹ کر باہر بھجوایا جاتا رہا، ٹیرر فن انسنگ کے خلاف ہم نے دیوار کھڑی کرنا ہے۔اس حوالے سے ہم قانون سازی کر چکے ہیں، انتظامی ایکشنز ہم نے اٹھانا ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام فیٹف کی بنیادی ذمہ داری ہے ، ہم توقع کرتے ہیں کہ ان شواہد کو دیکھنے کے بعد فیٹف حرکت میں آئے گا۔