بیچلر آف ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری کا نام تبدیل کر دیا گیا، ایچ ای سی نے جامعات کو بلااجازت کلینکل ڈگری پروگراموں میں داخلہ فراہمی سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی

198
HEC
HEC

اسلام آباد۔4اگست (اے پی پی):ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے جامعات کو بلا اجازت کلینکل ایپلیکیشنزسے متعلقہ انڈرگریجوایٹ ڈگری پروگراموںمیں داخلہ فراہم کرنے سے متعلق خبردار کردیا ہے۔ مزیدیہ کہ ایچ ای سی نے بیچلر آف ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری کاٹائٹل تبدیل کر کے بیچلر آف ایسٹرن میڈیسن کردیا ہے۔ لفظ ‘سرجری’ کواس کے غلط استعمال کے خدشے کے پیش نظر ہٹایا گیا ہے۔

ایچ ای سی نے شدید خدشات کے ساتھ مشاہدہ کیا ہے کہ کچھ جامعات نے متعلقہ پیشہ ورانہ اداروں اور ایچ ای سی سے مشاورت کے بغیر کلینکل ایپلیکیشنز سے متعلق شعبہ جات جن میں ڈرمی ٹالوجی ، ڈرمل سائنسز ، ایستھیٹکس ، کاسمیٹالوجی ، ریڈیالوجی ، آفتھلمالوجی ، اینستھیزیا، کارڈیالوجی ، ہیموڈائلیسز ، اور نیوروفزیولوجی بھی شامل ہیں میں انڈرگریجوایٹ سطح کے ڈپلومہ اور ڈگری پروگراموں کا آغاز کر رکھا ہے۔

تعلیمی اور عملی میدان میں ان ایپلیکیشنز سے منسلک حساسیت کے مدنظراُن جامعات جو کہ مذکورہ بالا شعبہ جات اور الائیڈ شعبہ جات میں ڈپلومہ یا ڈگری پروگرام پیش کرنے کی خواہشمند ہیں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہر پروگرام کی ایچ ای سی منظوری کے لیے ایک جامع دستاویز جمع کروائیں۔ جہاں تک بیچلر آف میڈیسن اینڈ سرجری کا تعلق ہے تو اس با ت کا مشاہدہ کیا گیا ہے کہ تعلیمی حلقوں اور طلباء میں عملی سرجری سے متعلق کچھ غلط فہمیاں پائی جارہی ہیں۔

یہ معاملہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت( نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن ایند کوارڈینشن )میں اٹھایا گیاتھا۔ کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں اور طلبائ، والدین اور ملازمت دہندگان کے لیے ابہام و تشویش کی صورتحال کے تدارک کے پیش نظر ایچ ای سی نے پروگرا م کا نام تبدیل کر کے ‘بیچلر آف ایسٹرن میڈیسن ‘ رکھ لیا ہے۔

کلینکل ایپلیکیشن سے متعلقہ پروگراموں کے آغاز کے لیے اجازت کی فراہمی سے متعلق جامعات کے لیے ضروری ہے کہ اپنے ایکٹ یا چارٹر میں اِن اسکوپ ڈپلومہ یا ڈگری پروگراموں کی فراہمی اور اِن اسکوپ پروگرام کے آغاز کے لیے قانونی منظوری کا ثبوت فراہم کریں، متعلقہ پروگرام کے لیے کیے جانے والے مارکیٹ سروے کی رپورٹ پیش کریں، اسٹیک ہولڈرز خصوصاً پاکستان میڈیکل کمیشن کے ساتھ مشاورت کی تفاصیل مہیا کریں، پروگرام میں داخلے کے لیے قابلیت کا معیار بیان کریں،

پروگرام کے مقاصد اور فوائد، فیکلٹی کی تفصیل، گریجوایشن کے بعد پریکٹس کے امکانات اور مزید تعلیم کے لیے ممکنہ راستوں کی تفصیل پیش کریں۔ جامعات کو ہدایت کی گئی ہے کہ جب تک ایچ ای سی سے اجازت حاصل نہیں ہوتی انڈرگریجوایٹ سطح پر مذکورہ اور متعلقہ شعبہ جات میں ڈپلومہ اور ڈگری پروگراموں میں داخلہ نہ دیں اور اس حوالے سے جاری تمام آپریشنز جلد از جلد روک دیں۔ ایچ ای سی اس ایڈوائزری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جاری کی جانے والی ڈگریوں کی تصدیق نہیں کرے گا۔