تعلیم نسواں کے لیے کامن ویلتھ آف لرننگ کی کاوشوںسے جبری اور کمسنی کی شادیوں کے رحجان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے ، رضا بشیر تارڑ

64
تعلیم نسواں کے لیے کامن ویلتھ آف لرننگ کی کاوشوںسے جبری اور کمسنی کی شادیوں کے رحجان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے ، رضا بشیر تارڑ
تعلیم نسواں کے لیے کامن ویلتھ آف لرننگ کی کاوشوںسے جبری اور کمسنی کی شادیوں کے رحجان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے ، رضا بشیر تارڑ

اٹاوہ۔9مارچ (اے پی پی):کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ نے کہا ہے کہ تعلیم نسواں کے لیے کامن ویلتھ آف لرننگ کی کاوشوں کی بدولت دیہی علاقوں میں جبری اور کمسنی کی شادیوں کے رحجان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے اور معاشرے میں خواتین کے کردار میں اضافہ ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹاوا میں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے اعلیٰ سطحی مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کینیڈین حکومت کے زیر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر دولت مشترکہ کے ہیڈز آف مشنز اور کامن ویلتھ آف لرنننگ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی ورچوال مباحثے کا انعقاد کیا گیا۔

مباحثے میں کینیڈا کے وزیر خارجہ مارک گارنیو اور کینیڈا میں کامن ویلتھ آف لرننگ کی صدر پروفیسر آشا کنور بھی شریک تھیں۔ اپنے خطاب میں ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ نے شرکا کوپاکستان میں تعلیم نسواں کے فروغ کے لیےکامن ویلتھ آف لرننگ کی کاوشوں بالخصوص سوات میں آف لائن ورچوئل کلاس روم تجربے کی کامیابی سے آگاہ کیا۔

رضا بشیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان کی بیس کروڑ آبادی کا ساٹھ فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے جنہیں زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے حکومت پاکستان تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاہم اس حوالے سے کامن ویلتھ آف لرننگ کا کردار قابل تعریف ہے جس نے دولت مشترکہ کے ممالک میں گرلز انسپائر انِشی ایٹو کے ذریعے خواتین کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے اور انہیں روزگار کے حصول کے لیے جدید ہنر سے لیس کرنے کے لیے نمایاں کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم نسواں کے لیے کامن ویلتھ آف لرننگ کی کاوشوں کی بدولت دیہی علاقوں میں جبری اور کمسنی کی شادیوں کے رحجان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے اور معاشرے میں خواتین کے کردار میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کامن ویلتھ آف لرننگ کی کاوشوں سے سوات میں آف لائن ورچوئل کلاس روم کے کامیاب تجربے سے بھی شرکا کو آگاہ کیا۔