فیصل آباد ۔ 08 ستمبر (اے پی پی):گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ جامعات اپنی آمدن کا 5 فیصد مستحق طلباکے سکالر شپس کیلئے مختص کریں تاکہ سکالرشپ کی تعداد میں اضافے سے کم آمدن گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلبا علم کی تشنگی کو بجھانے اور حصول علم کا سفر جاری رکھ سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سینیٹ کے 50 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیاجس میں زرعی یونیورسٹی کا بیس ارب سے زائد مالی سال2023-24 کا بجٹ منظور کیا گیا۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں جنہیں ہنر مند بنا کر ہی بہترین مستقبل کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت معیاری تعلیم اور علم کی بنیاد پر معیشت کے خواب شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نہ صرف تعلیم و تحقیق میں اعلیٰ مقام پر فائز ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباء کی خداداد صلاحیتیں نکھارنے کے ساتھ ساتھ انہیں بہترین انسان بنانے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔
انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ معاشرے میں عدم برداشت کی فضاپیدا ہو گئی ہے جس کے لئے ہمیں برداشت، محبت اور اختلاف رائے کے احترام کے ماحول کو فروغ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء میں حکومت پاکستان نے تعلیم کے لئے 13ارب کا بجٹ مختص کیا گیا تھا جسے 2018ء تک بڑھاتے ہوئے 120،ارب تک پہنچایا گیاتاہم 2019ء میں اسے کم کر کے صرف61،ارب تک محدود کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ2013-14 میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ انڈسٹری کو ان کے مسائل کا مقامی حل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جدت کو بھی فروغ دیا جائے جوکہ علم پر مبنی معیشت کے حصول کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نے 7 ہزار سے زائد طلباء کو سکالر شپس فراہم کیے جارہے ہیں جبکہ مالی مشکلات رکھنے والے طلبا ء کیلئے ٹیچنگ اسسٹنٹس، پر آور ورکنگ و دیگر سہولیات بھی دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں کوئی بھی طالب علم مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیم نہیں چھوڑتا اس کیلئے تعلیمی وظائف کا مکمل اہتمام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی زراعت کے مسائل کا مقامی حل تلاش کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات عمل میں لا رہی ہے۔
زرعی یونیورسٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کا شمار دنیا کی سو بہترین جامعات میں ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یو ایس رینکنگ کے مطابق زرعی یونیورسٹی ایگری کلچر سائنسز میں دنیا کی 66 ویں بہترین جامعہ ہے جبکہ نیشنل تائیوان یونیورسٹی رینکنگ کے مطابق اس کا شمار دنیا کی 43 ویں بہترین یونیورسٹی میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ بھی تعلیم و تحقیقی امور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے زیادہ پیداواریت کی حامل اور موسمیاتی تغیرات کے خلاف قوت مدافت رکھنے والی گندم کی نئی اقسام متعارف کروا رہی ہے
جبکہ پانچ گنا زیادہ چنے کی پیداوار حاصل کرنے والی اقسام پیدا کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نے سویا بین کی نئی ورائٹی کے سو مقامات پر نمائشی کھیت لگائے ہیں تاکہ زیادہ پیداوار کی حامل ورائٹیز کو کاشتکاروں تک پہنچایا جاسکے۔ رجسٹرار طارق محمود گل نے ایجنڈا پیش کیا جبکہ ٹریژر عمر سعید قادری نے یونیورسٹی کا بجٹ اجلاس کے سامنے پیش کیا۔قبل ازیں گورنر پنجاب نے یونیورسٹی میں وسیع و عریض وویمن سپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کیا۔
پنجاب حکومت کے زیراہتمام پراجیکٹ پر31 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ 55296 سکویئر فٹ پرقائم وویمن سپورٹس کمپلیکس میں ملٹی پرپز ہال،اولمپک معیار کا سویمنگ پول،سکوائش کورٹ،فٹنس سنٹرودیگر سہولیات میسرہیں۔گورنر پنجاب نے کہا کہ خواتین کو کھیلوں میں شرکت کے مواقع فراہم کرنے کے لئے سپورٹس کمپلیکس انقلابی منصوبہ ہے۔خواتین نے کھیلوں کے میدان میں بھی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=388230