حکومت صحت عامہ کی سہولیات میں دیکھ بھال کے معیار کی بہتری کیلئے عملی اقدامات یقینی بنارہی ہے، ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ

89
حکومت صحت عامہ کی سہولیات میں دیکھ بھال کے معیار کی بہتری کیلئے عملی اقدامات یقینی بنارہی ہے، ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ
حکومت صحت عامہ کی سہولیات میں دیکھ بھال کے معیار کی بہتری کیلئے عملی اقدامات یقینی بنارہی ہے، ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ

اسلام آباد۔2اکتوبر (اے پی پی):وزیرِاعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے کہا ہے کہ حکومت صحت عامہ کی سہولیات میں دیکھ بھال کے معیار کی بہتری کیلئے عملی اقدامات یقینی بنارہی ہے، ملکی آبادی میں اضافے کی بلند شرح 2.55 فیصد سالانہ صحت کی خدمات اور سماجی اقتصادی ترقی کو متاثر کرتی ہے، اسقاط حمل کی خدمات خاص طور پر دیہی علاقوں میں پسماندہ آبادی کیلئے چیلنجز ہیں۔

وزارت صحت سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو یہاں تولیدی صحت کے بارے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ حکومت صحت عامہ کی سہولیات میں دیکھ بھال کے معیار کی بہتری کیلئے عملی اقدامات یقینی بنارہی ہے۔ 24 کروڑ سے زائد آبادی کے حامل پاکستان کو تولیدی صحت کے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی آبادی میں اضافے کی بلند شرح 2.55 فیصد سالانہ صحت کی خدمات اور سماجی اقتصادی ترقی کو متاثر کرتی ہے۔

ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہاکہ صحت کے نتائج بہتر بنانے اور پائیدار ترقی کے اہداف برائے2030 کی طرف قومی پیشرفت کو آگے بڑھا نا چاہتے ہیں۔ محفوظ اسقاط حمل، اسقاط حمل کے بعد کی دیکھ بھال اور خاندانی منصوبہ بندی سمیت تولیدی صحت پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ رپورٹ سے محفوظ اسقاط حمل کی دیکھ بھال، اور خاندانی منصوبہ بندی کی بہتر خدمات یقینی بنانے کی حکمتِ عملی بنانے میں مدد ملے گی۔ رپورٹ کے مطابق 2023 میں 870,185 خواتین کا اسقاط حمل کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں کا علاج کیاگیا۔

اسقاط حمل کی خدمات خاص طور پر دیہی علاقوں میں پسماندہ آبادی کیلئے چیلنجز ہیں۔ مؤثر مانع حمل طریقوں تک رسائی میں اضافے سے ہم ناپسندیدہ حمل کی تعداد کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت نے صوبوں اور دیگر شراکت داروں کی مشاورت سے آبادی کے بارے میں موجودہ قومی ایکشن پلان (24-2019) پر نظر ثانی کی ہے۔

آبادی پر نظرثانی شدہ قومی ایکشن پلان کا مقصد(30-2025) اہداف حاصل کرنا ہے۔ مانع حمل کی شرح کو 2030 تک 60 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ تولیدی بار آوری کی شرح کو 2.2 فیصد تک کم کرناہوگا۔ آبادی میں اضافے کی شرح کو2030 تک 1.1 فیصد تک کم کرناہوگا ۔