خیبر پختونخوا میں افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام تقریباً مکمل کر لیا گیا ہے، باڑ لگنے سے سمگلنگ کا خاتمہ ہو گا، اعجاز احمد شاہ

96

اسلام آباد ۔ 24 اکتوبر (اے پی پی) وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام خیبر پختونخوا میں تقریباً مکمل کر لیا گیا ہے، بلوچستان میں 20 فیصد کام باقی ہے، باڑ لگنے سے سمگلنگ کا خاتمہ ہو گا، اسلام آباد میں کنٹینر احتیاطاً لگائے گئے ہیں، سی ڈی اے کا ڈھانچہ بدلنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، ماہرین پر مشتمل بورڈ بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں کیا۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین راجہ خرم شہزاد نواز کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں باہمی قانونی معاونت کے بل 2019 پر غور کیا گیا۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ وحید الدین نے کمیٹی کو بتایاکہ بیرون ممالک سے باہمی قانونی تعاون مانگیں تو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دیگر ممالک کہتے ہیں کہ آپکی باہمی قانونی معاونت کی کوئی اتھارٹی نہیں۔ ہم نے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں نئے بل میں باہمی قانونی معاونت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک اتھارٹی قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔ رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ تحقیقات کے دوران خفیہ معلومات حاصل کرنے کی شق بڑی مبہم ہے جس پرسینئر جائنٹ سیکرٹری داخلہ اصغر علی نے بتایاکہ نیب چئیرمین کے پاس بھی یہ اختیارات ہیں۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ نیب قوانین پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ اس قانون کا ازسرنو جائزہ لینا چاہئے۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ اس قانون کے حوالے سے ایف اے ٹی ایف کی بھی ضرورت ہے۔ اجلاس میں باہمی قانونی مشاورت کے بل پر مزید غور کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا۔ وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے کمیٹی کو بتایاکہ اسلام آباد و لاہور میں بعض سیکٹر دو بار بیچے گئے۔ سی ڈی اے کا ماسٹر پلان ساٹھ کی دہائی میں بنا آج تک ماسٹر پلان نہیں بدلا گیا۔ جو ملک کے ساتھ ہوا وہی آج تک سی ڈی اے کے ساتھ ہوتا رہا۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ حکومت نے سی ڈی اے کا ڈھانچہ بدلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ماہرین کو ایک بورڈ میں شامل کیا جائے گا جس کے نیچے سی ڈی اے کام کرے گا۔