نیویارک۔21مارچ (اے پی پی):پاکستان نے غربت، عدم مساوات، انتہا پسندی، تنازعات، ماحولیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی قدرتی آفات سمیت دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوروز امن اور خوشحالی کی جانب نئے دن کا آغازہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں نوروز کے عالمی دن پر منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوروز کا نیا سال تبدیلی کا تہوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تبدیلی کے لیے نئے خیالات اور نئے نقطہ نظرکی ضرورت ہے کیونکہ یہ واحد راستہ ہے جس سے ہم آگے بڑھ سکتے ہیں اور ان مسائل پر قابو پا سکتے ہیں جن کا آج دنیا سامنا کر رہی ہے۔
انہوں نے نوروز کے پیغام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ دن ہماری مشترکہ انسانی اقدار اور بھائی چارے کے جذبے کے ساتھ اکٹھے ہونے کی ہماری خواہش کا اعادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نوروز کا تہوار ثقافتی، سماجی اور ماحولیاتی پہلوئوں کے منفرد امتزاج کی نمائندگی کرتا ہے جو پاکستان میں تہذیب کی تاریخ سے گہرا تعلق رکھتے ہیں اور یہ دن گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا، خاص طور پر افغان سرحد کے ساتھ اور بلوچستان میں منایا جاتا ہے۔ پاکستان انسانیت کےمشترکہ ثقافتی ورثے کو ایک ثقافتی روایت کے طور پر بہت اہمیت دیتا ہے جو نسلوں اور خاندانوں کے درمیان امن اور یکجہتی کے ساتھ ساتھ مفاہمت اور ہمسائیگی کی اقدار کو فروغ دیتا ہے جس سے لوگوں اور مختلف کمیونٹیز کے درمیان ثقافتی تنوع اور دوستی میں مدد ملتی ہے۔
پاکستانی مندوب نے مشترکہ ورثے کے حصے کے طور پر اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ثقافتی طور پر متنوع ملک کے طور پر پاکستان نے ہمیشہ باہمی ثقافتی عمل کو بہتر بنانے اور تہذیبی تبادلوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو بین الاقوامی تعاون کی ترقی میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے دنیا کو درپیش چیلنجز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نوروز صرف جشن اور خوشی کا دن نہیں ہے بلکہ یہ غور و فکر کا دن بھی ہے
لہذا دنیا بھر میں غربت، عدم مساوات، انتہا پسندی، تنازعات، ماحولیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی قدرتی آفات سمیت دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی اتحاد کی ضرورت ہے ، اس سلسلے میں دنیا کو متحد ہونے اور ان چیلنجزکے اثرات کو کم کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ آنے والی نسلیں صحت مند اور قابل رہائش دنیا کی وارث ہوں ۔ واضح رہے کہ ’’نوروز“ ایرانی یا فارسی نیا سال ہے جو دنیا بھر کے مختلف ممالک میں منایا جاتا ہے۔یہ ایرانی شمسی ہجری کیلنڈر پر مبنی تہوار ہے جو21 مارچ کو یا موسم بہار کی آمد پر منایا جاتا ہے۔