ریاض۔22جنوری (اے پی پی):چین نے کہا ہے کہ سعودی عرب اس کا سب سے بڑا اقتصادی شراکت دار ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق یہ بات سعودی عرب میں تعینات چین کے سفیر ژانگ ہوا نے ایک بیان میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پیچیدہ اور ایک دوسرے سے جڑے عالمی جغرافیائی حالات کے باوجود 2025 سعودی عرب اور چین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کا فیصلہ کن سال ہے، اس سے دوطرفہ تعاون مزید مضبوط ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 35ویں سالگرہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور سعودی وژن 2030 کے حالات میں صف بندی کو بہتر کرنے کا نیا موقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور چین کے تعلقات کا آغاز تقریباً 83 سال قبل ہوا اور 35 سال قبل 1990 میں دونوں ممالک کے درمیان مکمل سفارتی تعلقات کے قیام ، سفیروں کے تبادلے اور سیاسی ملاقاتوں کےبعد ان کو سرکاری حیثیت حاصل ہوئی۔ چینی سفیر نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ 2025 میں سفارتی تعلقات کے قیام کی 35 ویں سالگرہ کے حوالے سے دلچسپی کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے پاس مستقبل کے شعبوں میں ترقی کے ذرائع تلاش کرنے کا موقع ہے، دونوں ممالک گرین و ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت (جو دوطرفہ تعاون کے عملی نتائج کو زیادہ ٹھوس اور حقیقت پسندانہ بناتی ہے )میں مل کر آگےبڑھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فریقین اعلیٰ سطح کے باہمی دوروں ، دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پرسٹریٹجک رابطے بڑھانے کے خواہشمند ہیں۔ چینی سفیر نے کہا کہ چین اور سعودی عرب کے درمیان جامع سٹریٹجک تعلقات ترقی کے نئے دور کی طرف گامزن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برسوں میں دو طرفہ تجارت کا حجم 100 ارب امریکی ڈالر سے زائد تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ چین سعودی عرب کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، یہی بات چین پر بھی لاگو ہوتی ہے کیونکہ ریاض مشرق وسطیٰ میں اس کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔