13.3 C
Islamabad
ہفتہ, مارچ 15, 2025
ہومقومی خبریںسکیورٹی فورسز نے کم سے کم جانی نقصان کے ساتھ آپریشن کو...

سکیورٹی فورسز نے کم سے کم جانی نقصان کے ساتھ آپریشن کو کامیاب بنایا، دہشت گردوں کو دہشت گردوں کے طور پر ہی نمٹا جائے گا ، نوابزادہ جمال خان رئیسانی

- Advertisement -

اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی نوابزادہ جمال خان رئیسانی نے سانحہ بلوچستان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے کم سے کم جانی نقصان کے ساتھ آپریشن کو کامیاب بنایا، دہشت گردوں سے دہشت گردوں کے طور پر ہی نمٹا جائے گا ، یہ جنگ ترقی کے خلاف نہیں بلکہ غیر ملکی پراکسی جنگ ہے جسے ختم کرنا ہوگا ۔ وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔

نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ دہشت گردوں کو بلوچ قوم کی جانب سے واضح پیغام دیا جاتا ہے کہ ان کی کارروائیاں بلوچستان کی روایات اور ترقی کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے فارن فنڈڈ لشکروں کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تنظیمیں بلوچستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔انہوں نے سیاستدانوں سے اپیل کی کہ وہ ان واقعات پر متحد ہو کر آگے بڑھیں اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق میں بیٹھے سیاستدانوں کو تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ سب کچھ تحفظات کی وجہ سے ہو رہا ہے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

- Advertisement -

نوابزادہ جمال رئیسانی نے سوال اٹھایا کہ بی ایل اے کس کے پے رول پر کام کر رہی ہے اور ان کا اصل ویژن کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے خودمختار ہو چکے ہیں اور تعلیم، صحت سمیت دیگر اہم شعبے صوبوں کے پاس ہیں، تو پھر بھی دہشت گردی کا سہارا کیوں لیا جا رہا ہے؟انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ترقی کے خلاف نہیں بلکہ غیرملکی پراکسی جنگ ہے، جسے ختم کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر ایکس کمیٹی کے اجلاس میں تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا، تاکہ مسئلے کے حل کے لیے متفقہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔نوابزادہ جمال رئیسانی نے زور دیا کہ دہشت گردی ایک لعنت ہے اور اس کا مقابلہ متحد ہو کر کرنا پڑے گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے معاملے پر جلد آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائی جائے گی، جس میں تمام سیاسی قیادت کو شرکت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں ٹھوس اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا جائے گا تاکہ ملک کو دہشت گردی سے نجات دلائی جا سکے۔انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے قومی اسمبلی میں قومی ایکشن پلان 2024 پر ٹھوس اقدامات کی حمایت کو سراہا اور کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمیں حرکیاتی اور غیرحرکیاتی حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔

ان کے بقول، حرکیاتی حکمت عملی سکیورٹی فورسز کے پاس ہے جبکہ غیرحرکیاتی حکمت عملی کے ذریعے شدت پسندی کی وجوہات کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بلوچستان ایک اہم قومی مسئلہ ہے، جس پر فوری اور موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ اے پی سی میں نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری سمیت تمام سیاسی قیادت کو شرکت کرنی چاہیے اور اگر عمران خان کو اجازت ملتی ہے تو انہیں بھی اس میں شامل ہونا چاہیے۔نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ قومی مسائل پر سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنے کا وقت آ گیا ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام قوتوں کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572609

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں