سی پیک کا دوسرا مرحلہ پاکستان میں روزگار میں اضافہ اور جی ڈی پی کی نمو میں اہم کردار ادا کرے گا، سر مایہ کاری بورڈ حکام

150
سی پیک کےتحت گوادر میں صنعت، صحت ، مواصلات اور بجلی کے متعدد منصوبے تکمیل کی جانب گامزن ہیں، گوادر پورٹ حکام

اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):سی پیک کا دوسرا مرحلہ پاکستان میں روزگار میں اضافہ اور جی ڈی پی کی نمو میں اہم کردار ادا کرے گا،پاک، چین صنعتی تعاون پاکستان کو خطے میں پیداواری مرکز بنا دے گا۔صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کےلئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے۔

سر مایہ کاری بورڈ حکام نے قومی خبر رساں ادارے ’’اے پی پی ‘‘کو بتایا کہ چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔

حکام کے مطابق سی پیک کا اب دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے اس مرحلے میں صنعتی تعاون سے اور زراعت کے فروغ کے منصوبوں کی وجہ سے پہلے مرحلہ سے بھی زیادہ وسیع تر اور نمایاں اثرات مرتب ہوں گے ۔حکا م کے مطابق زندگی کا ہر شعبہ کسی نہ کسی طرح سی پیک سے منسلک ہے ۔ اس لئے اگر کہا جائے کہ ’’ سی پیک سب کے لئے ‘‘ تو اس منصوبے کے وژن کی بہتر عکاسی ہو سکے گی ۔

یہ ایک خالص ترقیاتی منصوبہ ہے جو نہ صرف چین اور پاکستان تک محدود ہے بلکہ پورے خطے کیلئے ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے ۔اس لئے پاکستان اور چین دونوں ہی سی پیک کے تمام منصوبوں کو وقت پر مکمل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

حکام کے مطابق سی پیک کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی جائیں گی، فیصل آباد میں علامہ اقبال خصوصی اقتصادی زون اور رشکئی خصوصی اقتصادی زون پرکام خوش اسلوبی سے جاری ہے اور بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں نے ان اقتصادی زونز میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

پاکستان چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں صنعتی اور زرعی ترقی اور بہتر سڑک رابطوں کی بدولت فائدہ اٹھانا شروع کرے گا۔ حکومتی سازگار پالیسیوں کے ذریعے سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم ہو رہی ہیں، ایک خطہ ایک شاہراہ منصوبہ موجودہ صدی کی تقدیر بدل دے گا جس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک اہم منصوبہ ہے۔دونوں ملک سی پیک کی مشترکہ تعاون کمیٹی کے دسویں اجلاس کی تیاری کررہے ہیں.

اگلے مرحلے میں دونوں ملک گوادر پورٹ کو ترقی دینے، انڈسٹریل پارکس، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی وغیرہ کیلئے اقدامات پر توجہ دیں گے. چین پاکستان کو انڈسٹریلائزیشن، اربنائزیشن،ڈیجیٹائزیشن اور زراعت کی ماڈرنائزیشن میں مدد کرے گا.

چین پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کی ترقی کے لیے پاکستان کی زیادہ تر منڈیوں تک سستا خام مال پہنچا سکتا ہے جو کہ کاشغر میں اضافی افرادی قوت کو بروئے کار لانے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔نئے انڈسٹریل پارکس میں سرمایہ کاری کے لیے کمپنیوں کو متوجہ کرنے کے لیے ترجیحی پالیسیوں کی ضرورت ہوگی۔جن شعبوں میں ان ترجیحی پالیسیوں کی ضرورت ہوگی ان میں زمین، ٹیکس، لاجسٹکس اینڈ سروسز اس کے علاوہ انٹرپرائز انکم ٹیکس، ٹیرف میں کمی اور استثنیٰ اور سیلز ٹیکس کی شرح شامل ہیں۔

چین کے سرمایہ کار اسٹیل مل، سیمنٹ، توانائی، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر کے شعبے میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔ترقیاتی کاموں کی وجہ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے ملک میں خوشحالی آئیگی۔ ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچنے کے لئے امن و استحکام ایک لازم عنصر ہے