اسلام آباد۔18مئی (اے پی پی):سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے حالیہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور خصوصاً عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے ایک ایسے انسانی المیے کو جنم دیا ہےجو آج پوری دنیا سے سوال کر رہا ہے اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کے باعث پوری دنیا میں غم کو غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور اسرائیل کے ان جارحانہ اقدامات سے پورے خطے کا امن تہ وبالا ہو کر داؤ پر لگ گیا ہے ۔
سینٹ میں قائد ایوان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے مسلم ممالک اور دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ رابطہ کاری کے لئے جامع حکمت عملی طے کی ہے تا کہ فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے ولی مظالم اسرائیلی جارحیت اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کو روک کا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس مسئلہ کو اقوام متحدہ کے فورم پر بھی اٹھایا جائےگا تا کہ پاکستانی عوام کی بھرپور ترجمانی کی جا سکے۔
قائد ایوان سینیٹ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ آج ہر پاکستانی کا دل اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے لئے غمزدہ ہے اور پوری پاکستانی قوم فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے اور اسی جذبے کو سامنے رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے 21 مئی بروز جمعہ یومِ یکجہتی فلسطین منانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایوان بالا کا خصوصی اجلاس بھی طلب کیا جا رہا ہے تا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے اور اسرائیلی بربریت کو بےنقاب کیا جائے۔
سینیٹ میں قائد ایوان نے کہا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور کوئی بھی مذہب یا عقیدہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ عبادت گاہوں اور مقامات مقدسہ کی بے حرمتی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر فورم پر فلسطینیوں کے لئے آواز اٹھائے گی اور ہر سطح پر اسرائیلی جارحانہ اقدامات کی مذمت کی جائے گی۔