شنگھائی تعاون تنظیم اور "برکس” سربراہی اجلاس میں علاقائی تعاون اور رابطوں کو اجاگر کیا گیا ،وزیر اعظم لی کیانگ کے دورے کے دوران دو طرفہ مذاکرات کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں، چینی سفیر

144
Chinese ambassador
Chinese ambassador

اسلام آباد۔25اکتوبر (اے پی پی):پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے چین اور پاکستان کے درمیان گہری شراکت داری پر زور دیتے ہوئے انہیں منفرداور بے مثال تعلقات قرار دیا ہے ۔جمعہ کو یہاں چینی سفارت خانے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے روس کے شہر کازان میں 22 سے 24 اکتوبر 2024 تک ہونے والے 16ویں برکس سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ کی شرکت کی اہمیت کو اجاگر کیا جس نے پاکستان سمیت عالمی توجہ حاصل کی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر جیانگ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ 23 سال قبل چین کی شمولیت سے قائم ہوئی تھی جس میں دنیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ شامل ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کے لیے صدر شی جن پنگ کی مسلسل حمایت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ صدر شی نے اس سال کے آستانہ سربراہی اجلاس میں تنظیم کو یکجہتی، باہمی اعتماد اور علاقائی استحکام کے پلیٹ فارم کے طور پر فروغ دیا۔

چینی سفیر نے آستانہ اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی شرکت کو سراہا جہاں انہوں نے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ سفیر نے 15 سے 16 اکتوبر 2024 کو پاکستان میں منعقدہ ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کے 23 ویں اجلاس کے اہم نتائج پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ادراک کے مطابق چینی وزیر اعظم لی کیانگ نے چار اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کئی اقدامات تجویز کیے جن میں رکن ممالک کے درمیان عملی تعاون کو وسعت دینا، بڑے خطرات سے فعال طور پر نمٹنا، عوام سے عوام کے تبادلے کو بڑھانا اور اس سے پہلے کے اجلاسوں کے دوران طے پانے والے اتفاق رائے کو تقویت دینا شامل ہے۔ سفیر جیانگ زیڈونگ نے وضاحت کی کہ یہ کوششیں علاقائی استحکام اور خوشحالی میں کردار ادا کرنے کے لیے چین کے وسیع وژن کے مطابق ہیں جیسا کہ صدر شی جن پنگ نے آستانہ اجلاس میں بیان کیا تھا۔ برکس سربراہی اجلاس کی طرف اپنی توجہ مبذول کراتے ہوئے سفیر نے برکس کی توسیع کی تعریف کی جسے انہوں نے "بین الاقوامی صورتحال کے ارتقاء میں سنگ میل” قرار دیا۔ انہوں نے قریبی تعاون کو فروغ دینے کے لیے برکس اور ایس سی او فریم ورک دونوں میں پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے چین کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان کی ممکنہ برکس رکنیت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سفیر نے کثیرالجہتی فورمز میں پاکستان کے ساتھ یکجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے چین کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان میڈیا سے میڈیا اور عوام سے عوام کے تبادلے کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا، اس بات کا ذکر کیاکہ چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری اور دیگر اہم منصوبوں پر پیشرفت کے لیے متعدد میڈیا وفود کے دوروں کا اہتمام کیا ہے۔ سفیر جیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، تعاون الیکٹرک گاڑیوں اور قابل تجدید توانائی جیسےابھرتے ہوئے شعبوں میں پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

سفیر نے بتایا کیا کہ وزیر اعظم لی کیانگ کے دورے کے دوران دو طرفہ بات چیت کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں، جن میں مختلف شعبوں کا احاطہ کرنے والے تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط بھی شامل ہیں، جن میں سیکورٹی تعاون کو بنیادی توجہ کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے صدر شی کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ "سیکورٹی ہی ترقی کی ضمانت ہے،” اور چینی شہریوں اور پاکستان میں منصوبوں کے تحفظ کے لیے تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ سفیر نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کی فوج اور پولیس فورسز کی قربانیوں کا اعتراف کیا ۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی باشندے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کر رہے ہیں جو اپنے اور اپنے خاندان کے لئے تحفظ کے مستحق ہیں۔سفیر جیانگ زیڈونگ نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت کو بڑھانے میں چین کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔