صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سےپاکستان میں چین کے سبکدوش ہونے والے سفیر نونگ رونگ کی ملاقات

183

اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سی پیک کے تحت چین کی جانب سے پاکستان میں تقریباً 62 ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری اور کاروبار کے بے پناہ امکانات کے پیشِ نظر امید ظاہر کی کہ دوطرفہ تجارت جس کا حجم 27.8 بلین ڈالر ہے مستقبل میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے اور تجارت کا توازن باہمی طور پر فائدہ مند ہو گا۔ صدر مملکت نے یہ بات پاکستان میں چین کے سبکدوش ہونے والے سفیر نونگ رونگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

صدر نے کہا کہ سی پیک کے تحت انیس منصوبے مکمل کیے گئے، 28زیر تعمیر جبکہ 41پائپ لائن میں ہیں، سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک انقلابی فلیگ شپ منصوبہ ہے، جو علاقائی امن اور رابطہ کاری کے محور کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ، توانائی کے منصوبے، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر اور خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی سمیت صنعتی تعاون کی تیزی سے تکمیل سے ملک کی تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے نقطہ نظر میں تبدیلی آئے گی۔

صدر نے کہا کہ عالمی سطح پر تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ سی پیک پر پیشرفت کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے، زراعت کے فروغ کے لیے سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عمل کیا جائے۔ اس ضمن میں جدت طرازی اور آئی ٹی سیکٹر، صنعتی تعاون، ذرائع معاش پیدا کرنا اور غربت کا خاتمہ، آٹوموبائل، ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ اور جہاں بھی ممکن ہو چینی صنعتوں کی پاکستان منتقل پر توجہ دی جائے ۔ صدر نے کہا کہ جنوری 2020 میں چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط نے تجارت کو مزید آزاد کیا ہے جس کے نتیجے میں تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2021 کے پہلے 11 ماہ کے اعداد و شمار کے مطابق، دو طرفہ تجارت 27.8 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو 2020 کی اسی مدت کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہے ۔ اسی طرح پاکستان کی 3.6 بلین ڈالر کی برآمدات میں بھی سال بہ سال 68 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ صدر مملکت نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے شعبوں میں وسیع تعاون پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور چین کے عوام اور صدر شی جن پنگ کا پاکستان کو دل کھول کر مالی معاونت فراہم کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جس سے ملک کو درپیش مالی صورتحال سے موثر طریقے سے نمٹنے اور سیلاب متاثرین کی تکالیف کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان صدر کو ملنے والی چینی گرانٹ کا استعمال ایک ڈیجیٹل آؤٹ ریچ پلیٹ فارم بنانے کے لئے کیا جائے گا تاکہ ذہنی دباؤ یا دماغی صحت کے مسائل کا سامنا کرنے والے لوگوں کو مدد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خاتون اوّل اپنے آئندہ دورہ برطانیہ کے دوران برطانیہ میں مقیم پاکستانی نفسیات اور دماغی امراض کے ماہرین کی فعال شمولیت حاصل کریں گی تاکہ ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرنے والے لوگوں کو آن لائن رہنمائی اور مشورے فراہم کیے جاسکیں۔ صدر نے سبکدوش ہونے والے سفیر کو چینی سفارت کاری کی بہترین روایات کے مطابق وقار کے ساتھ چین کی نمائندگی کرنے پر سراہا اور ان کی مستقبل کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے حوالے سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔