عالمی برادری کو افغانستان میں انسانی بحران کے خدشے سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی انسانی بنیادوں پر فوری امداد کو یقینی بنانا ہو گا، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی ہسپانوی ہم منصب کی زیر قیادت وفد کے ساتھ اجلاس میں گفتگو

102

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو افغانستان میں انسانی بحران کے خدشے سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی انسانی بنیادوں پر فوری امداد کو یقینی بنانا ہو گا۔ انہوں نے یہ بات پاکستان اور سپین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کے دوران کہی جو جمعہ کو وزارت خارجہ میں منعقد ہوئے۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ کے وفد کی قیادت، سپین کے ان کے ہم منصب جوزے البرس کر رہے تھے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سپین کے درمیان گہرے دو طرفہ مراسم ہیں، سپین، یورپی یونین کا اہم ملک ہونے کے ناطے بھی ہمارے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے لگائے گئے تمام اندازے غلط ثابت ہوئے،

افغانستان میں حالیہ تبدیلی کے دوران جس خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا وہ بظاہر ٹل چکا ہے جبکہ طالبان کی جانب سے، عام معافی، افغانوں کے حقوق کے تحفظ، کے حوالے سے سامنے آنے والے ابتدائی بیانات حوصلہ افزا ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، نے افغان امن عمل میں بھرپور مصالحانہ کردار ادا کیا،چار دہائیوں کے بعد افغانستان میں قیام امن کی امید پیدا ہوئی ہے جسے کھونا نہیں چاہیئے،

اس نازک مرحلے پر اگر درست فیصلہ نہ کیا گیا اور افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو اس کے شدید مضمرات ہوں گے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اتفاق کیا کہ افغانستان کے ہمسائے ممالک کو آئندہ کیلئے متفقہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، نے 30 سے زیادہ ممالک کے 12 ہزار افراد کو کابل سے محفوظ انخلا میں معاونت فراہم کی۔

عالمی برادری کو افغانستان میں انسانی بحران کے خدشے سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی انسانی بنیادوں پر فوری امداد کو یقینی بنانا ہو گا۔افغانستان کی انسانی بنیادوں پر معاونت کو مشروط نہ کیا جائے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان، میں امن و استحکام اور تعمیر نو کیلئے عالمی برادری کی معاونت ناگزیر ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اس کے علاؤہ ہم خطے اور عالمی برادری کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آپ کا یہ دورہ اس موقع پر ہو رہا ہے جب پاکستان اور سپین کے درمیان کامیاب سفارتی تعلقات کو ستر سال مکمل ہونے کو ہیں،سپین، یورپی یونین میں پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، صحت اور دفاعی پیداوار سمیت بہت سے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں

۔وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ سپین پاکستانی مسافروں کیلئے "ٹریول ایڈوائزری” پر نظر ثانی کرے گا۔سپین کے وزیر خارجہ البرس نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا اور سپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مثبت کردار کی تعریف کی۔دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سپین کے درمیان سیاسی مشاورتی میکنزم کو مزید فعال بنانے کے عزم کا اعادہ کیا