عالمی معیشت کے لیے آئندہ بارہ ماہ مشکل ، پاکستان کے حالات قدرے بہتر ہیں، قائم مقام گورنرسٹیٹ بینک

60
State Bank

اسلام آباد۔24جولائی (اے پی پی):قائم مقام گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے کہا ہے کہ آئندہ بارہ مہینے عالمی معیشت کے لیے بہت مشکل ثابت ہو سکتے ہیں خاص کر وہ ممالک جن کا قرضہ زیاد اور اُس کا بڑا حصہ بیرونی قرضے کا ہے اور انہیں اس کا بڑا حصہ آئندہ بارہ مہینوں میں ادا کرنا ہے،ہم عصر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کےحالات قدرے بہتر ہیں۔

یہ بات انہوں نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہی۔ڈاکٹر مرتضٰی سید نے کہا کہ بہت سے ہم عصر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کےحالات قدرے بہتر ہیں جس کی تین بڑی وجوہات ہیں،اول پاکستان کے بیرونی قرضوں کے اظہاریے قدرے بہتر ہیں،دوم پاکستان کو آئی ایم ایف کا پروگرام حاصل ہے اور سٹاف کی سطح پر معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں،سوم پاکستان ان ممالک میں سے ہے جنہوں نے بروقت درست پالیسی اقدامات کیے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قرضوں کی شرح جی ڈی پی کا 70فیصد ہے، اس میں سے زیادہ تر قرضہ ملکی ہے جبکہ بیرونی قرضہ جی ڈی پی کےصرف 40 فیصد کے برابر ہے،

اسی طرح قلیل مدتی قرضہ صرف 7 فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ جن ملکوں کے پاس آئی ایم ایف کا پروگرام ہوگا وہ آئندہ بارہ مہینے بچے رہیں گے ،بیرونی قرضہ ہماری پالیسی اور آئی ایم ایف پروگرام ہونے کی وجہ سے ہم اتنے خطرے میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول کامعاہدہ بہت اہم سنگِ میل ہے، اگست کے مہینے میں بورڈ میٹنگ ہو جائے گی جس سے دنیا کو پتہ چل جائے گا کہ پاکستان درست راستے پر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ زری سختی کا آغاز ہو چکا ہے،

شرحِ سود میں خاصا اضافہ کیا جا چکا ہے اس کے علاوہ دیگر انتظامی اور ضوابطی اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔ قائم مقام گورنر نے کہا کہ حکومت بھی مالیاتی اخراجات میں کمی کر رہی ہے۔