عمران خان اکسانے والوں کا سرغنہ ہے،وہ باربارجھوٹ بول کرممنوعہ فنڈنگ سےعوام کی توجہ ہٹانےکیلئےکہانی ، حقائق اورشواہدبدلنےکی کوشش کررہاہے، مریم اورنگزیب

261
عمران خان اکسانے والوں کا سرغنہ ہے، وہ بار بار جھوٹ بول کر ممنوعہ فنڈنگ سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے کہانی، حقائق اور شواہد بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، مریم اورنگزیب

اسلام آباد۔20اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا ایک اور جھوٹ بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اکسانے والوں کا سرغنہ ہے، وہ بار بار جھوٹ بول کر ممنوعہ فنڈنگ، ریاستی اداروں کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم اور دیگر کیسز میں کہانی، حقائق اور شواہد بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے فیک پروپیگنڈا شروع کیا، ملزم شہباز گل کا نام لگا کر سوشل میڈیا پر فیک ویڈیوز اور تصاویر چلائی جا رہی ہیں، ملزم شہباز گل کے خلاف ایک مقدمہ درج ہے جس میں تحقیقات ہو رہی ہیں اور پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ شہباز گل پر جنسی تشدد ہوا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے پریس کانفرنس میں ملزم شہباز گل کی ایک گھنٹہ پہلے کی ویڈیو بھی میڈیا کو دکھائی جس میں ملزم شہباز گل ہشاش بشاش نظر آ رہے ہیں۔ ہفتہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پچھلے تین چار دن سے بغیر تحقیقات کے ایک پروپیگنڈا چل رہا ہے جس میں شہباز گل کا نام لگا کر سوشل میڈیا اور میڈیا پر فیک ویڈیوز اور تصاویر چلائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جھوٹ بولنے کے عادی ہیں اور پروپیگنڈے میں صرف اور صرف جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم شہباز گل نے اے آر وائی پر عمران خان کا سکرپٹڈ بیپر دیا جس میں انہوں نے اداروں کے درمیان بغاوت کی کال دی، اسی بنیاد پر ان کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج ہوا اور انہیں حراست میں لیا گیا، اس مقدمہ میں تحقیقات جاری ہیں جبکہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ شہباز گل پر جنسی تشدد ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کسی پر بھی تشدد نہیں ہونا چاہئے لیکن شہباز گل کے کیس میں صرف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، درحقیقت ان پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو چکوال میں ایک زیادتی کرنے والے شخص کی ہے جس پر وہاں کے مقامی لوگ تشدد کر رہے ہیں، اس ویڈیو کو شہباز گل سے جوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کی آڑ میں سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آدھی ویڈیو چلوا کر کہہ رہے ہیں کہ یہ شہباز گل کی ویڈیو ہے اور انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غلط ویڈیوز اور تصاویر چلانا سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم شہباز گل کے کیس میں انکوائری ہو رہی ہے جس کے تمام شواہد وزیر داخلہ بہت جلد میڈیا کے سامنے پیش کریں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اس طرح کا پروپیگنڈا کر کے اصل کہانی کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہداء کے خلاف گھٹیا مہم چلائی، تحریک انصاف کے ٹرولز پکڑے گئے، عمران خان کے کہنے پر شہباز گل نے اے آر وائی کا پلیٹ فارم استعمال کیا اور اداروں کے درمیان بغاوت پیدا کرنے کیلئے عمران خان کا سکرپٹڈ بیپر دیا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل نے جو کچھ کیا وہ عمران خان کے حکم پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ممنوعہ فنڈنگ سے نظر ہٹوانے کے لئے یہ پروپیگنڈا شروع کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اس موقع پر ملزم شہباز گل کی ایک گھنٹہ پہلے کی ویڈیو بھی میڈیا کو دکھائی جس میں شہباز گل ہشاش بشاش نظر آ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جس شخص کو مارا پیٹا گیا ہو اس کی حالت اس طرح نہیں ہوتی، جعلی ویڈیو ان سے منسلک کر کے پروپیگنڈا اس لئے کیا جا رہا ہے کہ اس شخص نے عمران خان کے حکم پر اداروں کے اندر بغاوت کی کال دی، عمران خان نے جان بوجھ کر کہانی کو بدلنے کے لئے یہ بھونڈی حرکت کی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک طرف عمران خان اور ان کی پوری پارٹی نے شہباز گل کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے اور دوسری جانب عمران خان ملزم شہباز گل پر نام نہاد تشدد کے خلاف ریلیاں نکال رہے ہیں جبکہ شہباز گل ہشاش بشاش بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز گل نے عمران خان کے کہنے پر اے آر وائی پر جو بیپر دیا اس کا ایک ایک لفظ عوام کے علم میں ہے جبکہ عمران خان ایک ویڈیو چلا کر اس کہانی کو بدلنے کی ناکام اور بھونڈی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن پر مبنی مہم اور پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنے، یہ کسی بھی طرح اظہار رائے کے زمرے میں نہیں آتا۔ میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور اس قسم کی جعلی خبریں نہ چلائے یہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سارے کھیل کا ماسٹر مائنڈ عمران خان ہے، ان کی اس قسم کی حرکتوں سے کہانی کبھی تبدیل نہیں ہوگی اور نہ ہی ان کے خلاف ثبوت ختم ہوں گے۔ ایک جرم ہوا ہے اور اس جرم پر تحقیقات ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروپیگنڈے کے حوالے سے تمام ثبوت عدالتی حکم پر ہونے والی انکوائری میں اکٹھے کئے جا چکے ہیں، یہ رپورٹ پبلک کی جائے گی اور تمام ثبوت وزیر داخلہ کی طرف سے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے معاشرے میں فساد اور انتشار پھیلانے کی کوشش کی اور اب اپنے خلاف حقائق اور کہانی کو بدلنے کے لئے بار بار جھوٹ بول رہا ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے قانون میں کسی قیدی کے لواحقین کو نہیں بلایا جاتا کہ وہ آ کر تحقیقات کریں، کیا تحریک انصاف کے اپنے دور میں یہ سہولت عام شہریوں کو حاصل تھی، کیا ان کے رشتہ داروں کو یہ سہولت دی جاتی تھی کہ وہ آ کر تحقیقات کریں۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو میرا جواب ہے کہ جب ان کی چار سال تک حکومت تھی، جتنے قیدی جیلوں میں تھے یا زیر تفتیش تھے، کیا ان کے لواحقین آ کر تحقیقات کرتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے جرم کیا ہے، اس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور یہ تین بندوں کے نام بتا رہے ہیں کہ وہ جا کر تحقیقات کریں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان پمز کے باہر آ کر کہتے ہیں کہ مجھے شہباز گل سے ملنے کی اجازت دی جائے، شہباز گل قیدی ہیں، ان سے ملنے کے لئے قانونی طریقہ کار موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے چار سالوں میں اپنے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں رکھا، ان کے بیوی بچے بھی انہیں کورٹ آرڈر پر ملنے آتے تھے جبکہ کورٹ آرڈر کے باوجود انہیں ملنے نہیں دیا جاتا تھا۔

فواد چوہدری کی شیریں مزاری، سعد رفیق اور مصطفیٰ نواز کی شمولیت کے ساتھ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کی تجویز کے بارے میں سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ مذاق نہیں ہے، پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں، وہ اپنے مشورے اور تجویز اپنے پاس رکھیں۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو اس مائنڈ سیٹ کی مدد حاصل ہے جس کا نام عمران خان ہے جس کا کام جھوٹ بولنا ہے اور اتنا جھوٹ اور پروپیگنڈا کرنا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ، ریاستی اداروں کے خلاف گھٹیا مہم اور دیگر کیسز میں ان کے خلاف حقائق، ثبوت اور کہانی بدل جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹ پر مبنی بیانیہ کی زیادہ عمر نہیں ہوتی، ایک دن حقائق عوام کے سامنے آنا ہوتے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی ملزم کو ریلیف نہیں دیا جا رہا، عدالت نے ملزم شہباز گل کا دوبارہ میڈیکل کرنے کا کہا، ڈاکٹروں کی 15 رکنی ٹیم نے شہباز گل کو صحت مند قرار دیا ہے، اگر ان پر تشدد کیا گیا ہوتا تو وہ سامنے آتا، یہ عادی جھوٹے ہیں اور عادی جھوٹے کو سمجھایا نہیں جا سکتا۔