عوام وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہیں، عالمی افراط زر بڑھنے سے تمام ممالک متاثر ہوئے ہیں،کورونا کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے، وفاقی وزیر اسد عمر کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

84

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں قیادت کے لئے کوئی دھڑے بندی نہیں ہے، ملک کے عوام وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہیں، کورونا کے باعث دنیا بھر میں مہنگائی میں اضافہ ہوا، عالمی افراط زر بڑھنے سے تمام ممالک متاثر ہوئے ہیں، پابندیوں کا فیصلہ کورونا کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر کیا گیا ہے، امید ہے کہ پی ایس ایل کے میچز ہو سکیں گے، کورونا صورتحال کے باعث سٹیڈیمز میں صرف 25 فیصد شائقین کرکٹ کو آنے کی اجازت دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں قیادت کے لئے کوئی دھڑے بندی نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کا متبادل کوئی نہیں ہے، تحریک انصاف کا 98 سے 99 فیصد ووٹ بینک وزیراعظم عمران خان کا ہے، جب کسی بھی جماعت میں اتنا ووٹ کسی شخص کا ہوگا تو وہ ہی اس پارٹی کا لیڈر ہوگا اور اس کا کوئی متبادل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی لیڈر شپ کے لئے ایک رسہ کشی چل رہی ہے، ایک جانب مریم نواز اور دوسری جانب شہباز شریف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی بجٹ یا کوئی اہم موقع آتا ہے تو اپوزیشن کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ حکومت کے اتحادی اب حکومت کے ساتھ نہیں ہیں لیکن اتحادی جماعتیں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، ملک کے عوام وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اس لئے اپوزیشن کچھ نہیں کر پا رہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی شرح نمو کے اضافہ میں دو سے تین عوامل بہت اہم ہیں، ملک میں زراعت کی کارکردگی بہت زبردست رہی، ملک میں گندم ، گنا، چاول اور مکئی کی بھی ریکارڈ پیداوار ہوئیں اور کسانوں کو فصلوں کی قیمتیں بھی اچھی ملیں۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کو وزیراعظم عمران خان کی حکومت پر اعتماد ہے، یہی وجہ ہے کہ ترسیلات زر میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، ترسیلات زر میں اضافہ بھی مجموعی گروتھ میں اضافے کا باعث بنا ہے۔ اس کے علاوہ چونکہ ہم کورونا صورتحال کے بعد جلد ہی ملک کی انڈسٹری کو چلانے میں کامیاب ہو گئے تھے جبکہ اس وقت دنیا کے بہت سے ممالک کی انڈسٹریز بند تھیں، اس دوران ہماری برآمدات میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 2020-21ء میں شرح ترقی کے 3.94 فیصد تخمینہ کو اپوزیشن نے جعلی کہا، اب شرح ترقی 5.4 فیصد ہوئی تو اپوزیشن ماننے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالی خسارے کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے معاشی ترقی کر کے دکھائی، آج کی معیشت 2017ء کی معیشت کے مقابلے میں کھربوں روپے زیادہ بڑھی ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں فرق عالمی افراط زر کے باعث ہے، عالمی افراط زر بڑھنے سے تمام ممالک متاثر ہوئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے، ابھی تک کورونا کے حوالے سے جو بھی فیصلے کئے گئے ہیں وہ اس بنیاد پر کئے گئے ہیں کہ ملک کی 12 سال سے زائد عمر کی آبادی کا تقریباً 51 فیصد مکمل طور پر ویکسینیٹڈ ہے یعنی تقریباً 7 کروڑ 80 لاکھ آبادی مکمل طور پر ویکسینیٹڈ ہے، اسی طرح تقریباً اڑھائی کروڑ سے زائد افراد ویکسین کی پہلی خوراک لے چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اب اگر کسی کو کورونا ہو بھی رہا ہے تو اس پر بیماری کے بہت زیادہ اثرات نہیں ہو رہے، اس کے باوجود ہم تمام صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو بندشوں کے حوالے سے مزید اقدامات بھی کئے جا سکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ امید ہے کہ پی ایس ایل کے میچز ہو سکیں گے، ہم نے کورونا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کھیلوں کے میدانوں میں صرف 25 فیصد شائقین کرکٹ کو آنے کے لئے اجازت دی ہے تاکہ سٹیڈیم بالکل شائقین سے خالی بھی نہ ہوں۔