اقوام متحدہ۔17ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی غزہ کے لیے انسانی اور تعمیر نو کے کوارڈینیٹر سگرڈ کاگ کا کہنا ہے کہ غزہ میں مسلسل سویلین کے لیے موثر حفاظت کا نظام نہ ہونا بے حسی ہے۔عرب نیوز کے مطابق سگرڈ کاگ نے غزہ میں ابتر صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے پیدا کردہ بحران کو حل کرنے کا ٹائم تیزی سے گزر رہا ہے جس نے اس شہر کو پاتال میں تبدیل کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، غیر مشروط طور پر تمام یرغمالیوں کی رہائی اور بڑے پیمانے پر امداد پہنچانے کی بھی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ سویلین جس انفراسٹرکچر پر انحصار کرتے ہیں اس کی حفاظت ضروری ہے اور سویلینز کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہجس طرح کہ جنرل سیکرٹری نے اعادہ کیا ہے تمام فریقوں کو چاہیے کہ سکول، شیلٹرز اور ان کے اردگر علاقوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال نہ کرے۔انہوں نے کہاکہ تمام فریقین کو عالمی قوانین کی پابندی کرنا چاہیے اور امدادی کارکنوں کو ضرورت مند لوگوں تک پہنچے کے لیے مناسب ماحول کی ضرورت ہیں۔ لیکن افسوسناک طور پر غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں بیماریاں، جیسا کہ پولیو جو کہ اس شہر میں قصہ پارینہ بن گئی تھی، بنیادی خدمات نہ ہونے کی وجہ سے دوبارہ پیدا ہوگئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم نے ترسیل کے نظام اور اضافی روٹس کو نہ صرف مضبوط کیا بلکہ امداد کی مسلسل سپلائی کے لیے مصر، اردون، قبرص، ویسٹ بینک اور اسرائیل سے نئے روٹس کے لیے مذاکرات کی۔