غزہ میں طبی سازوسامان تقریباً ختم، 11ہفتوں سے ہمارا ایک امدادی ٹرک بھی غزہ میں داخل نہیں ہو سکا،عالمی ادارہ صحت

173
عالمی ادارہ صحت کا کووڈ -19کے انفیکشن میں اضافے بارے تنبیہ جاری

جنیوا۔27مئی (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں طبی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے جہاں بیشتر طبی سازوسامان ختم ہو چکا ہے اور درد کم کرنے والی42 فیصد بنیادی ادویات ناپید ہو چکی ہیں۔ العربیہ اردو کے مطابق مشرقِ وسطیٰ کےلئےعالمی ادارہ صحت کی ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر حنان بلخی نے جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گزشتہ 11 ہفتوں کے دوران تنظیم کا کوئی بھی امدادی ٹرک غزہ میں داخل نہیں ہو سکا حالانکہ کچھ امدادی سامان حالیہ دنوں میں محدود پیمانے پر غزہ میں داخل ہونے لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال نہایت ہولناک ہے۔ ہم صرف فوری امدادی کارروائیوں پر ہی فکرمند نہیں بلکہ اس کے نسلوں پر مرتب ہونے والے نتائج پر بھی شدید تشویش لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں بنیادی ادویات اور ویکسینز کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے جبکہ طبی آلات کی دستیابی بھی صفر کے قریب پہنچ چکی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اب تک تقریباً 400 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دی گئی لیکن صرف 115 ٹرک ہی وہاں پہنچ پائے اور ان میں سے کوئی بھی عالمی ادارہ صحت کا ٹرک نہیں تھا۔ شمالی غزہ جو مکمل محاصرے کی حالت میں ہے تاحال کسی بھی امداد سے محروم ہے۔

اس وقت 51 طبی امداد سے بھرے ٹرک سرحد پر داخلے کے منتظر ہیں۔ عالمی ادارے کے علاقائی ہنگامی امور کے سربراہ احمد زویتن نے کہا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ محض وقت کا مسئلہ ہے یا پھر اس میں کچھ مزید رکاوٹیں موجود ہیں جنہیں دور کرنا ہوگا۔ غزہ میں 2 ماہ سے زائد عرصے پر محیط مکمل محاصرے کے بعد حالیہ دنوں میں کچھ نرمی کی گئی ہےلیکن اقوامِ متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ خطے میں قحط کا خطرہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔