قدرت نے پاکستان کو معدنیات کی دولت سے مالا مال کیا ہے، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر وں کی برآمدات سے پاکستان بہت فائدہ حاصل کر سکتا ہے، بنگلہ دیشی ہائی کمشنر روح العالم صدیق

111

اسلام آباد۔28اکتوبر (اے پی پی):پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر روح العالم صدیق نے کہا ہے کہ قدرت نے پاکستان کومعدنیات کی دولت سے مالا مال کیا ہے، جن میں قیمتی اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں جن کی برآمدات سے پاکستان بہت فائدہ حاصل کر سکتا ہے، اس طرح کی نمائش سے کمپنیوں کو درآمد کنندگان سے رابطوں کا موقع ملتا ہے۔ یہ بات انہوں نے ونسم مارکیٹنگ اینڈ پروڈکشن کی اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے تعاون سے سینٹورس مال اسلام آباد میں جواہرات اور معدنیات کی نمائش کے افتتاح کے موقع پربطور مہان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر احسن ظفر بختاوری نے نمائش کا افتتاح کیا۔ اس موقع پرسینٹورس مال اسلام آباد کے چیف ایگزیکٹو سردار رشید الیاس، ونسم مارکیٹنگ اینڈ پروڈکشن کے عارف قریشی اور عائشہ عارف نے بھی خطاب کیا۔ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر روح العالم صدیق نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو معدنیات کی دولت سے مالا مال کیا ہے جن میں سے قیمتی اور نیم قیمتی پتھر ایک ہے جن کی برآمدات سے پاکستان بہت فائدہ حاصل کر سکتا ہے، اس طرح کی نمائشوں کے انعقاد سے برآمد اور درآمد کنندگان کے باہمی رابطوں کو فروغ حاصل ہوتا ہے، قیمتی پتھر کی اندسٹری کے لیے تین چیزیں بہت ضروری ہیں جن میں مقامی تیاری، انٹرنیشنل سرٹیفکیٹ اور مارکیٹنگ شامل ہیں، پاکستان کی سٹون انڈسٹری بہت ترقی کرے گی، دعا ہے کہ پاکستان کی اس انڈسٹری کے ساتھ اس کی معیشت بھی ترقی کرے۔

ونسم مارکیٹنگ اور پروڈکشن اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس کو کامیاب جیم ایگزیبیشن پر مبارک باد دیتا ہوں۔ اسلام آباد چیمبرکے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کی قیمتی اور نیم قیمتی پتھر کی مارکیٹ کو صحیح طریقہ سے مارکیٹ کریں تو تقریبا پانچ بلین ڈالر کے قیمتی پتھر اور جیولری ایکسپورٹ کر سکتے ہیں لیکن ضرورت اس چیز کی ہے کہ پاکستان میں کٹنگ اور پالش مشینز اور سب سے ضروری انٹرنیشنل سرٹیفکیٹ کی سہولیات میسر ہوں ۔

چترال، گلگت، اسکردو میں جو پتھر ہیں ان کے لیے ایک جگہ پر سہولیات مہیا کی جائیں تو ان کو برآمدکرسکتے ہیں لیکن یہاں سے جو پتھرنکلتاہے وہ اسمگل ہو جاتا اور پالش کے بعد ہم اسے واپس درآمد کر رہے ہوتے ہیں، قیمتی پتھر اور جیولری شعبے میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے اس کی طرف خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، کچھ لوگ ای کامرس کے پلیٹ فارم سے عالمی سطح پر اپنی چیزیں بیچتے ہیں لیکن بدقسمتی سے آج کل وہ چیزیں برآمد نہیں کی جا رہیں،

اس طرح کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ ایمازون پر مصنوعات کو پیش کریں تاکہ بین الاقوامی طورپر پاکستان کی پروڈکٹ امریکہ ، یورپ اور مختلف ممالک میں بیچی جا سکیں۔ سٹالز ہولڈرز، ونسم مارکیٹنگ اور پروڈکشن اورعائشہ عارف کو مبارکباد دیتا ہوں کہ جتنے اچھے طریقہ سے انہوں نے ایگزیبیشن کاانتظام کیا ہے۔

سینٹورس مال، اسلام آباد کے مالک سردار رشید الیاس نے کہا کہ سینٹورس کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ہر طبقے کے ساتھ کھڑا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ نظر انداز طبقہ کو اجاگر کیا جائے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جو بھی پروڈکٹس ہیں ان کو مارکیٹ کیا جائے، ہمیں اس چیز کا خیال رکھنا چاہیے کہ جو پروڈکٹ بھی بناتا ہے وہ پروڈکٹ ہمیشہ کوالٹی کی ہوں کبھی شارٹ کٹ کے چکر میں نہ جائیں، آپ پاکستان کے ایمبیسڈر کے طور پہ کام کر رہے ہوتے ہیں۔

اگر آپ انٹرنیشنل مارکیٹ میں جانا چاہتے ہیں تو آپ کو انٹرنیشنل مارکیٹ کے حساب سے پروڈکٹ تیار کرنی پڑے گی اور اس کے لیے آپ کو محنت کرنا ہوگی، ہماری جیمز اینڈ جیولرز کی انڈسٹری کے پاس بہترین قسم کے سٹون ہیں ،چاہے وہ نیلم ویلی، سوات یا گلگت ہو۔عارف قریشی نے کہا کہ آرمی چیف نے اس سلسلہ میں اقدام کئے ہیں ان سے گزارش کروں گا کہ قیمتی پتھروں کی انڈسٹری کو اپنے وژن کے مطابق فروغ دیں اور اس کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں لے جائیں جس سے مینوفیکچررز کو بھی فائدہ ہوگا اور ہمارے ملک کو بھی ترسیلات زر حاصل ہو گا۔