اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):وفاقی وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق گندم کے شعبہ کو مربوط بنانے اور ا س شعبہ کی ترقی و بہتری کیلئے قومی ورکشاپ کا انعقاد کرے گی۔ورکشاپ کا انعقاد 24 جنوری کو کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین اور سیکرٹری قومی غذائی تحفظ و تحقیق زرعی شعبہ کی ترقی و بہتری کیلئے تمام شراکت داروں کی معاونت سے موثر انداز میں کام کر رہے ہیں۔
وزارت سے جاری بیان کے مطابق ورکشاپ کا مقصد گندم کے شعبے کو مربوط بنانے کے لئے جامع حکمت عملی تیار کرنا اور ملک میں گندم کے ذخائر کی حفاظت یقینی بنانا ہے۔ یہ اقدام حکومت کے جاری آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحاتی منصوبوں کا حصہ ہے جس کے تحت گندم کی روایتی خریداری کے عمل کو ترک کرتے ہوئے جدید حل متعارف کرائے جائیں گے تاکہ غذائی تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
ورکشاپ میں چاروں صوبوں کے نمائندے، بشمول فوڈ سیکرٹریز اور ماہرین مدعو کئے گئے ہیں جو اس شعبہ کی ترقی و بہتری کے حوالہ سے بریفنگ دیں گے۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ ورکشاپ حکومت کی ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور زرعی شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ وفاقی سیکرٹری نے کہا کہ ہم اس ورکشاپ کے ذریعے صوبوں اور خطہ کے ممالک کے ساتھ مل کر گندم کے شعبے میں توازن قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔
یہ پلیٹ فارم اہم خیالات اور حکمت عملیوں پر گفتگو کے لئے معاون ثابت ہوگا۔ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے دور دراز سے آنے والے شرکاء کے رہائشی اور سفری اخراجات کے انتظامات کئے ہیں تاکہ ان کی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق اپنی زرعی اصلاحات کو پائیدار اور تمام متعلقہ فریقین کے لئے فائدہ مند بنانے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
یہ ورکشاپ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے اور گندم کی منڈی کو شفاف اور مؤثر بنانے کے لئے ایک اہم قدم ہے۔ وزارت غذائی تحفظ و تحقیق ملک میں غذائی تحفظ کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے تمام صوبوں اور متعلقہ فریقین کی فعال شرکت کی متمنی ہے۔