پاکستان سمیت پوری دنیامیں چھاتی کے کینسرکی شرح بڑھ رہی ہے ،خواتین فطری شرم محسوس نہ کریں اوربروقت ڈاکٹرسے رجوع کریں،بیگم ثمینہ علوی

85

پشاور۔4نومبر (اے پی پی):اہلیہ صدرپاکستان بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہاہے کہ بریسٹ کینسر مہلک مرض ہے ، ہر سال ہزاروں خواتین بروقت تشخیص اورآگاہی نہ ہونے کی وجہ سے اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں سب سے گزارش کرتی ہوں کہ اس مرض کی علامات کے بارے میں جانیں ، سینے یا اس کے اطراف میں گلٹی یا کسی بھی قسم کی غیر معمولی تبدیلی کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گورنرہائوس پشاورمیں چھاتی کے کینسرکے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر گورنرخیبرپختونخواکی اہلیہ،وومن کاکس کی چیئرپرسن ڈاکٹرسمیراشمس،چیئرپرسن پناہ گاہ نیلم طورو،ڈبلیوایچ اوکے کنٹری ہیڈڈاکٹرپلیحہ ماہی پالا،ڈبلیوایچ اوفوکل پرسن ڈاکٹرمریم ،ڈاکٹرزینب جان (اونکولوجسٹ ارنم پشاور)سمیت وویمن پارلیمنٹرینزاورشعبہ ہیلتھ سے تعلق رکھنے والی دیگرخواتین بھی موجود تھیں۔ت

قریب سے خطاب کرتے ہوئے خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہاکہ ہم بریسٹ کینسرکے حوالے سے شعورکی بیداری کیلئے قافلے کی شکل میں نکلے ہیں، خواتین چھاتی کے کینسرپرذرابھی شرم محسوس نہ کریں کیونکہ جتنی جلدی مرض کی تشخص ہوگی اتناہی جلدی علاج ممکن ہوسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سمیت پوری دنیامیں چھاتی کے کینسرکی شرح بڑھ رہی ہے ملک میں اس مرض کی شرح اموات48فیصد ہے، ہسپتالوں میں خواتین کے اندر چھاتی کاکینسرپہلے نمبرپر ہے تاہم خوشی کامقام ہے کہ خواتین اس موضوع پر اب کھل کربات کررہی ہیں مگرمزید محنت کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ اس کازکیلئے دوسالوں سے بیڑااٹھایاہواہے،

ملکی وغیرملکی ادارے بریسٹ کینسر پرقابوپانے کیلئے کام کررہے ہیں قومی وبین الاقوامی سطح پر سیمینارز،سیشن اورویب نارکئے، ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہماری بہنوں تک ہماراپیغام پہنچے لیکن یہ کسی ایک فردکی کوشش سے ممکن نہیں ہوگابلکہ اس کیلئے مشترکہ ذمہ داری کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے۔بیگم صدرمملکت نے کہاکہ قومی مہم میں شوکت خانم،جناح ہسپتال،گرین سٹار،شفاع انٹرنیشنل سمیت کئی ادارے شامل ہوچکے ہیں، مرکزی حکومت سمیت صوبائی حکومتیں اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹس بھی بھرپورتعاون کررہے ہیں صحت کی سہولیات کی کمی ضرورہے تاہم مہم میں شامل لوگوں کی خدمات قابل تحسین ہیں،

تعلیمی اداروں بالخصوص میڈیانے کلیدی کرداراداکیا،میڈیا اپنی ٹرانسمیشن کے ذریعے چھاتی کے کینسربارے خصوصی پروگرامات نشرکرے۔انہوں نے کہاکہ وہ جہاں بھی گئیں خواتین اوربچیاں لگن اورجذبے کیساتھ کام کررہی ہیں جوکہ میری توقعات سے بڑھ کر ہیں میں آزادکشمیر،پنجاب،گلگت بلتستان اوردیگردوردرازعلاقوں کوبھی جائوں گی تمام صوبے جاکر اپیل کررہی ہوں کہ چھاتی کے کینسرکی روک تھام کیلئے ایک ماہ نہیں بلکہ پورے سال کچھ نہ کچھ کرناپڑے گاسب سے کہتی ہوں کہ خواتین کو آمادہ کریں کیونکہ مرض کی تشخیص ہوگی تو شرح اموات کم ہوگی انہوں نے کہاکہ خواتین فطری شرم کامظاہرہ نہ کریں، وویمن پارلیمنٹرینز بھی خواتین کوبتائیں کہ علامات ظاہرہونے پرگھرکے کسی فردکوضرور آگاہ کیاجائے یا ڈاکٹرسے رجوع کریں،

پارلیمنٹرینزکاکرداربھی اس حوالے سے اہم ہے وہ اپنے حلقوں میں گروپ تشکیل دیں جوساراسال اس کاز کیلئے کام کریں اورباقاعدگی کے ساتھ رپورٹ مرتب کرے۔ثمینہ عارف علوی نے کہاکہ انہیں جان کر حیرانگی ہوئی کہ 13سے15منٹس میں ایک عورت بریسٹ کینسرمیں مبتلاہورہی ہے یہ پیغام تمام بہنوں کیلئے ہے کہ وہ مہینے میں ایک بار صرف پانچ منت کیلئے اپنی صحت کی ایگزامینیشن کریں کیونکہ خواتین معاشرے کی ستون اورصحت منداورمضبوط معاشرہ عورت سے ہی تشکیل پاتاہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ بات قابل اطمینان ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ کینسرکے علاج کیلئے کام کریں اورہسپتالوں میں سہولیات کی دستیابی یقینی بنائی جائے اس قسم کی تقریبات بے حد ضروری ہیں ۔قبل ازیں ڈاکٹرپلیحہ ماہی پالا،ڈاکٹرمریم اورڈاکٹرزینب جان نے ملٹی میڈیا کے ذریعے شرکاء کو بریسٹ کینسرکے علامات،علاج اور وجوہات کے بارے میں پریذنٹیشن دی۔