محکمہ زراعت پنجاب کی سفید مکھی کے انسداد بارے سفارشات جاری

121
Helpline of Punjab Agriculture Department
Helpline of Punjab Agriculture Department

لاہور۔22اگست (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب کے ماہرین نے کپاس کی فصل پر سفید مکھی کے حملہ کے پیش نظر سفارشات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کپاس کی فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں میں رس چوسنے والے کیڑے کتر کر کھانے والے کیڑوں کی نسبت زیادہ نقصان دہ ہیں کیونکہ رس چوسنے والے کیڑے کپاس کی فصل سے ابتدا ہی میں پتوں کا رس چوس کر پودوں کو کمزور کرنا شروع کردیتے ہیں۔جمعرات کو اس حوالے سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ رس چوسنے والے کیڑوں میں معاشی نقصان کے لحاظ سے سفید مکھی کپاس کی فصل کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔ سفید مکھی کے انڈوں سے 3سے 5دن کے بعد بچے نکل آتے ہیں۔ بچے 8 سے 14 دن کے بعد بالغ بن جاتے ہیں ۔ بالغ کی عمر 2 سے 5 دن ہے۔

سفیدمکھی کی سال میں 10 سے 12 نسلیں ہوتی ہیںجبکہ سفیدمکھی سال بھر فعال بھی رہتی ہے۔ نائٹروجنی کھاد کا زیادہ استعمال سفید مکھی میں اضافہ کا باعث بنتا ہے ۔فصل میں پانی کی کمی ہو جائے تو اس وقت فصل میں گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے ایسی فصل پر بھی سفید مکھی کا حملہ زیادہ ہوتاہے۔زمین میں پوٹاش اور فاسفورس کی غیر متناسب مقدار ڈالنے ،زرعی زہروں مثلاً پائیریتھرائیڈ، ایسیفیٹ، فیپرونل اور دیگر زرعی زہروں کے آمیزوں کا ابتدا میں استعمال کرنے یا زرعی زہروںکا سفارش کر دہ مقدار سے کم ، اکیلے یا مکسچر میں استعمال بھی سفید مکھی کے بچے پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافے کا سبب بنتا ہے ۔زرعی زہروں کا سفارش کردہ مقدار سے زیادہ استعمال کیڑے میں زہروں کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھا دیتا ہے جبکہ زرعی زہروں کا بے دریغ استعمال دوست کیڑوں کی اموات کا باعث بنتا ہے ۔سپرے کے دوران غلط نوزل کا استعمال ، مشین کا کم پریشر اور نامناسب وقت پر سپرے کرنا بھی سفید مکھی کے اضافہ کا باعث بنتا ہے۔اس کے علاوہ موزوں میزبان پودوں کی بہتات بھی سفید مکھی کے پھیلائو کا باعث بنتی ہے۔زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ نائٹروجنی کھادیایوریا کے زیادہ استعمال کی وجہ سے کپاس پر سفید مکھی کے حملہ میں اضافہ مشاہدہ میں آیاہے اس لئے کپاس کی فصل کو حسب ضرورت نائٹروجنی کھادکم مقدار میں مناسب وقفہ سے ڈالیں۔جب فصل میں پانی کی کمی ہو جائے تو اس وقت فصل میں گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے ایسی فصل پر سفید مکھی کا حملہ زیادہ ہوتا ہے لہذا فصل میں پانی کی کمی نہ آنے دیں۔اگر کپاس کی فصل پانی کی کمی کی وجہ سے سوکا کا شکار ہواور سفید مکھی کا حملہ بھی زیادہ ہو تو سفید مکھی کے انسداد کے لیے زرعی زہروں کے سپرے سے پہلے یا فوراً بعد کھیت کو ہلکا پانی ضرور لگائیں۔زرعی سائنسدانوں نے تجربات سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دوست کیڑوں مثلا کرائی سوپا، بڑی آ نکھوں والے بگ اور پائیریٹ بگ کو تحفظ دینے سے سفید مکھی پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

سفید مکھی کے کیمیائی انسداد میں جب سفید مکھی معاشی حد پا نچ بالغ یا پانچ بچوں یا دونوں ملا کے پانچ فی پتا پر پہنچ جائے تو محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے درج ذیل زہروں میں سے کسی ایک زہر کا سپرے کریں۔ کپاس کی فصل کی ہفتہ میں دوبارپیسٹ سکائو ٹنگ کر کے سفید مکھی کی معاشی حد کا تعین کریں جو کہ پانچ بالغ یا پانچ بچے یا دونوں ملا کے پانچ فی پتا ہے۔ سفید مکھی کے انسداد کے لیے سفارش کردہ زہروں کے سپرے کو کپاس کی فصل پر پہلا اور دوسرا سپرے ہرگز نہ کریں ۔ بیج کے لیے استعمال کردہ زہر کو فصل پر پہلا سپرے کرنے کے لیے استعمال نہ کریں ۔پہلے چار ہفتوں یا کم از کم سفید مکھی کی دو نسلوں تک ایک ہی زہر استعمال نہ کریںاورتین ہفتوں تک ایک ہی زہر کاسپرے بھی نہ کریں۔