مسلم انسٹیٹیوٹ کی جانب سے "پاکستان آذربائیجان تعلقات؛ تعلیمی اور سماجی ثقافتی نقطہ نظر” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

226
مسلم انسٹیٹیوٹ کی جانب سے "پاکستان آذربائیجان تعلقات؛ تعلیمی اور سماجی ثقافتی نقطہ نظر" کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

اسلام آباد۔8جون (اے پی پی):پاکستان اور آذربائیجان کے 30سالہ سفارتی تعلقات کی یاد میں مسلم انسٹیٹیوٹ کی جانب سے "پاکستان آذربائیجان تعلقات؛ تعلیمی اور سماجی ثقافتی نقطہ نظر” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں پاکستان اور آذربائیجان کے سفارتی تعلقات کی 30 ویں سالگرہ منائی گئی۔ دونوں برادر اسلامی ممالک کے تعلقات کے 30 سال مکمل ہونے کی خوشی میں خصوصی طور پر ایک کیک کاٹا گیا۔

اس موقع پر آذربائیجان کے سابق وزیراعظم نووروز محمدف، پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادف، بریگیڈیئر(ر) عبد الرحمن، آذربائیجان کی ممبر آف پارلیمنٹ و وائس ریکٹر یونیورسٹی آف لینگویجز باکو تامام جعفرو،نمل یونیورسٹی اسلام آباد کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سروت رئوف اور مسلم انسٹیٹیوٹ کوآرڈینیٹر تعلقات عامہ ایڈوکیٹ آصف اعوان شریک تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان نا صرف برادر اسلامی ملک ہیں بلکہ دونوں ممالک کی ثقافت اور تاریخ ایک دوسرے سے باہم پیوست ہیں۔

آج سے 30 سال قبل دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوئے جو اب لازوال دوستی میں بدل گئے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے تجارت کو مزید فروغ دے سکتے ہیں۔

آذربائیجان دفاعی ساز و سامان اور فوجی مشقوں کے ذریعے پاکستان کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے جبکہ معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے بھی دونوں ممالک کے پاس بہت سے مواقع موجود ہیں جن کو استعمال کر کے دونوں ممالک استحکام حاصل کر سکتے ہیں۔ سیمینار میں ڈاکٹرز، پروفیسر، طلباء اور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ آخر میں مسلم انسٹیٹیوٹ کی جانب سے احمد رضا نے سیمینار میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔